اسلام آباد(ویب ڈیسک) وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ نوازشریف میں جرات نہیں کہ جیل نہیں کاٹ سکیں ، سابق وزیراعظم نوازشریف اب بھی این آر او کی تلاش میں ہیں ، اپوزیشن کوئی بڑا فیصلہ نہیں کرسکتی ، ’ش‘ کا ’ن‘ سے نکلنا طے ہے ۔ میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں جلسہ جلوس کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتیں، 22 ستمبر کواے پی سی ناکام ہوگی ، گزشتہ رو زاپوزیشن کے38ارکان کم تھے ، جو بل منظور کرنے والے نہیں تھے حکومت نے وہ بھی کروالیے ، حکومت نے منی لانڈرنگ بل میں سرنڈر نہیں کیا ، قانون سازی کر کے این آر او کو دفن کر دیا گیا ، ایف اے ٹی ایف سے متعلق منی لانڈرنگ کا بل بہت حساس تھا ، اپوزیشن نے اس کی بھی مخالفت کی جبکہ حکومت کی طرف سے گزشتہ روز کسی قانون کو نہیں روندا گیا ، قومی اسمبلی میں ہونے والی قانون سازی ملک کے مفاد میں تھی ، جس پر حکومت نے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا۔
واضح رہے کہ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ اور ا سلام آباد وقف املاک بل سمیت پانچ بلز کے حق میں دو سو اور مخالفت میں ایک سو نوے ووٹ پڑے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجلاس میں اینٹی منی لانڈرنگ ترمیمی بل 2020 کثرت رائے سے منظور کرلیا ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انسداددہشتگردی تیسراترمیمی بل 2020 بھی کثرت رائے سے منظور ہوگیا ۔ مشترکہ اجلاس میں اسلام آباد وقف املاک بل 2020، سروے اینڈمیپنگ ترمیمی بل 2020، اسلام آبادہائی کورٹ ترمیمی بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا۔مشیرپارلیمانی اموربابراعوان نے بلز ایوان میں پیش کیے ، مشترکہ اجلاس کے دوران پاکستان میڈیکل کمیشن ایکٹ میں ترمیم کا بل 2020 ایوان میں پیش کیا گیا۔ ایف اے ٹی ایف سے متعلق اہم قانون سازی سمیت دیگر بلز بھی مشرکہ اجلاس کے ایجنڈے کا حصہ تھے ۔ اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی زیر صدارت ہونے والے مشترکہ اجلاس میں وزیراعظم عمران خان، قائد حزب اختلاف شہباز شریف اور چیئرمین پیپلز پارٹی سمیت حکومتی اور اپوزیشن کے ارکان اسمبلی موجود تھے ۔