Sunday May 19, 2024

موٹروے پر خاتون سے زیادتی کرنیوالے ملزمان کو سرعام پھانسی دی جائے۔۔عوامی مطالبہ زور پکڑ گیا

اسلام آباد (ویب ڈیسک) ایس ای سی پی افسر ساجد گوندل نے پولیس کو دئیے گئے ابتدائی بیان میں کہا کہ انہیں 6 افراد اسلحے کے زور پر ساتھ لے گئے تھے۔ساجد گوندل دو روز قبل واپس لوٹے تو پولیس حکام کو بتایا کہ انہیں اسلحے کی نوک پر 6 افراد ساتھ لے گئے اور 2 گھنٹے کے سفر کے بعد کسی نامعمول مقام پر چھوڑ دیا۔ساجد گوندل نے کہا کہ انہیں زدوکوب نہیں کیا گیا،ان کا شک ہے کہ ذاتی مخالفین نے انہیں نقصان پہنچانے اور دھمکانے کی غرض سے اغوا کیا۔ پولیس حکام کے مطابق جمعرات کی صبح ساجد گوندل کو علاقہ مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیا جائے گا جہاں ان کا 164 کا بیان قلمبند ہو گا۔

واضح رہے کہ ساجد گوندل کے اہل خانہ نے بتایا تھا کہ وہ جمعرات کی شام سے لاپتہ تھے۔ اسلام آباد پولیس کو ان کی سرکاری گاڑی جمعہ کی صبح وفاقی دارالحکومت کے علاقے شہزاد ٹاﺅن میں واقع زرعی تحتقیقاتی مرکز کے باہر سے ملی تھی۔ اس تمام معاملے کے حوالے سے اسلام آباد ہائی کورٹ نے ساجد گوندل کو بازیاب کرا کے عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔ جبکہ منگل کے روز وزیراعظم عمران خان نے سکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان کے افسر کے مبینہ اغوا کی تحقیقات کے لیے مشیر داخلہ شہزاد اکبر کی سربراہی میں 3 رکنی کابینہ کمیٹی تشکیل دی تھی۔ کمیٹی ساجد گوندل کے اغوا پر تحقیقات کر کے وزیراعظم کو رپورٹ پیش کرے گی۔ جبکہ چیئرمین لاپتہ افراد کمیشن جاوید اقبال نے بھی ساجد گوندل کے مبینہ اغوا کا نوٹس لیا تھا۔ 08 ستمبر کو ابق ایس ای سی پی افسر ساجد گوندل بازیاب ہوگئے ۔جس کی تصدیق انہوں نے خود ٹویٹر پر کی۔ساجد گوندل کی ٹوئٹ میں بازیابی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ وہ واپس آ گئے ہیں اور خیریت سے ہیں۔ جبکہ ان تمام دوستوں کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہیں جو ان کیلئے پریشان تھے۔

FOLLOW US