Friday April 26, 2024

نئے آئی جی پنجاب موٹروے پر خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزمان تک پہنچ گئے۔۔۔اہم ثبوت ڈھونڈ نکالا

لاہور(ویب ڈیسک) گذشتہ روز عہدے کا چارج سنبھالنے والے آئی جی پنجاب انعام غنی کا کہنا ہے کہ خاتون سے زیادتی کرنے والے ملزمان کے گاؤں تک پہنچ گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جیسے ہی عہدے کا چارج لیا اس واقعے کا نوٹس لیا۔انہوں نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ ملزمان تک پہنچ جائیں۔ہم اس گاؤں تک تو پہنچ ہی گئے ہیں جہاں سے ملزمان کا تعلق ہے۔ ہمیں ملزمان تک پہنچنے کے لیے ثبوت مل چکا ہے۔اٹک سے رحیم یار خان تک کوئی واقعہ ہوتا ہے تو پنجاب پولیس اس کی ذمہ دار ہے۔آئی جی پنجاب نے مزید کہا کہ میں کسی پر بوجھ نہیں ڈالوں گا۔یہ ہماری ذمہ داری ہے اور ہم ملزمان تک پہنچیں گے۔اس وقت یہ بحث نہیں ہونی چاہئیے کہ ذمے داری کس کی ہے۔ہم نے زیادتی کے واقعات میں ملزمان پکڑے اور انہیں سزائیں بھی دلوائیں۔

متاثرہ فیملی کا پوری طرح سے خیال رکھا جا رہا ہے۔زیادتی کے واقعے پر افسوس ہے تاہم جلد ملزمان کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے۔جب کہ وزیر اعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئیٹر پر جاری ایک پیغام میں بتایا ہے کہ اجتماعی زیادتی کے واقعہ میں ملوث 12 کے قریب مشتبہ افراد کو دھر لیا گیا ہے۔ اپنے ٹوئیٹ میں انہوں نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سی سی او پی لاہور تفتیشی ٹیم کی سربراہی کر رہے ہیں۔ شہباز گل کے مطابق تفتیش میں اربن اور رورل پولیسنگ کی تکنیک استعمال کی جا رہی ہے- معاون خصوصی نے بتایا کہ پولیس نے اب تک 12 کے قریب مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے جبکہ کھوجی، سی سی ٹی وی فوٹیج اور ڈی این اے کی مدد سے تفتیش کا عمل جاری ہے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور کے علاقے گجرپورہ کے قریب ایک خاتون کو اس کے بچوں کے سامنے اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا تھا۔

کہ لاہور سے گوجرانوالہ جاتے ہوئے موٹروے پر دوران سفر خاتون کی گاڑی خراب ہو گئی تھی، اس دوران چند نامعلوم افراد اچانک نمودار ہوئے اور سڑک پر کھڑی گاڑی کا شیشہ توڑ ڈالا۔ گاڑی میں خاتون اور اس کے بچے موجود تھے۔ ملزمان نے خاتون اور بچوں کو گاڑی سے نکالا اور موٹروے کی حفاظتی تار کاٹ کر انہیں قریبی جھاڑیوں میں لے گئے جہاں زیادتی کا نشانہ بنایا۔

FOLLOW US