اسلام آباد (ویب ڈیسک) احتساب عدالت نے سابق صدر آصف علی زرداری پر ویڈیو لنک کے ذریعے پارک لین ریفرنس میں فردِ جرم عائد کر دی ہے۔سابق صدر نے فرد جرم کی صحت سے انکار کر دیا ہے۔احتساب عدالت کے جج محمد اعظم خان نے پارک لین ریفرنس کی سماعت کی۔آصف زرداری بلاول ہاؤس کراچی سے ویڈیو لنک کے ذریعے عدالت میں پیش ہوئے جبکہ دیگر ملزمان کی بھی ویڈیو لنک کے ذریعے حاضری لگائی گئی۔ آصف زرداری نے سماعت کے آغاز میں کہا کہ میرے وکیل آج سپریم کورٹ میں مصروف ہیں
مجھ پر آج بھی فرد جرم عائد نہیں کی جاسکتی جس پر جج حساب عدالت نے آصف علی زرداری سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ کے وکیل کو پہلے سے آج کی تاریخ معلوم تھی کہ آج آپ پر فرد جرم عائد ہونی ہے،قبل ازیں احتساب عدالت نے جعلی اکاؤنٹس کی پارک لین ریفرنس میں سابق صدرپاکستان آصف زرداری پر فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ مقرر کرنے کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا۔ جج اعظم خان کی عدالت سے جاری تین صفحات پر مشتمل تحریری حکم نامہ میں کہاگیاہیکہ آصف زرداری اور خواجہ انور مجید سمیت 9 ملزمان پر وڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد کی جائے گی، آصف زرداری پر بلاول ہاؤس کراچی جبکہ خواجہ انور مجید پر کراچی کے اسپتال سے وڈیو لنک کے ذریعے فرد جرم عائد ہو گی، ریفرنس کی3 ملزمان فاروق عبداللہ، محمد حنیف اور محمد سلیم فیصل رجسٹرار آفس کراچی سے وڈیو لنک پر موجود ہوں گیجبکہ اقبال خان نوری، محمد حنیف، حسین لوائی اور طحہ رضا کے لیے اڈیالہ جیل میں وڈیو لنک کے انتظامات کیاجائے،تمام ملزمان کو فرد جرم عائد کرنے کی تاریخ پر حاضری یقینی بنانیکی ہدایت کی جاتی ہے،رجسٹرار احتساب عدالت یا ان کے نامزد کردہ مجاز افسر کو ملزمان کی شناخت کریں گے،آصف زرداری کی ریفرنس خارج کرنے اور عدالتی دائرہ اختیار سے متعلق درخواستیں خارج کی جاتی ہیں۔