اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی اور صوبائی وزرا پر حملوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔سیکیورٹی سخت کرنے کی ہدایت جاری کر دی گئی۔تفصیلات کے مطابق وفاقی اور صوبائی وزراء پر حملوں کا خطرے کے خدشے کا اظہار کیا گیا ہے۔محکمہ داخلہ پنجاب کے جاری کردہ مراسلے میں بتایا گیا ہے کہ وفاقی وزیر علی زیدی سمیت صوبائی وزراء تیمور حیات اور انصر مجید پر حملوں کا خطرہ ہے۔ اس حوالے سے تھریٹ الرٹ بھی جاری کیے جا چکے ہیں۔اور ہدایت کی گئی ہے کہ مذکورہ وزراء کی نقل و حرکت کے دوران سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کو یقینی بنایا جائے۔
علاوہ ازیں کراچی میں دہشت گردی کے ممکنہ خدشات کے سبب پہلے ہی الرٹ کیا گیا تھا۔ بتایا گیا کہ کراچی میں ایک مرتبہ پھر دہشت گردی کا خطرہ پیدا ہو گیا ہے جس کی وجہ سے اب کراچی کی سڑکوں پر ہائی الرٹ سیکیورٹی کر دی گئی ہے۔ محکمہ داخلہ سندھ کی جانب سے ہائی سیکیورٹی الرٹ جاری ہونے کے بعد کلفٹن سمیت شہر کے دیگر سڑکیں ٹریفک کے لئے بند کر دی گئیں ہیں۔ اس بارے میں بات کرتے ہوئے ڈی آئی جی ساؤتھ جاوید اکبر ریاض کا کہنا تھا کہ خفیہ رپورٹس میں کراچی کے ریڈ زون، خاص طور پر مختلف ممالک کے قونصل خانوں کے حوالے سے سیکیورٹی خدشات ظاہر کیے گئے، مختلف قونصل خانوں اور سفارتی عملے کی رہائش گاہوں کے اطراف سیکیورٹی میں اضافہ کیا گیا ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ ہائی الرٹ علاقوں میں پولیس کی 4 مزید گاڑیوں سمیت اہلکاروں کی تعداد کو بڑھا دیا گیا ہے جو ہر وقت کسی بھی قسم کے نقصان سے لڑنے کے لئے تیار رہیں گے۔ اس کے علاوہ بکتر بند گاڑیاں اور پولیس کی دیگر گشت کرنے والی گاڑیاں پہلے سے ہی اس علاقے میں تعینات ہیں۔ ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ شہر کے ریڈ زون یا غیر ملکی اداروں کے دفاتر کے اطراف سیکیورٹی بڑھانے کے ساتھ ساتھ گاڑیوں کی چیکنگ کا سلسلہ بھی شروع کیا گیا ہے جب کہ پیدل آنے جانے والے افراد کی بھی تلاشی لی جا رہی ہے۔ ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ یہ سلسلہ چند دنوں تک جاری رکھا جائے گا۔