Tuesday April 30, 2024

وزیراعظم کی کوششیں رنگ لانے لگیں، بنگلہ دیش کی دلچسپی چین اور پاکستان کی جانب بڑھنے لگی

لاہور (نیوز ڈیسک) گزشتہ کچھ عرصے کے دوران بھارت کو ہر طرف سے منہ کی کھانی پڑ رہی ہے۔نیپال،ایران اور چین کے بعد بنگلہ دیش نے بھی بھارت کو بڑا دھچکا دے دیا ہے۔بھارت کو ایک اور سفارتی دھچکا اس وقت لگا جب بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد نے بھارتی ہائی کمشنر کی متعدد درخواستوں کے باوجود ان سے ملنے سے انکار کر دیا ۔ ڈھاکا میں بھارتی ہائی کمشنر ریوا گنگولی داس گزشتہ چار ماہ سے بنگلہ دیش کی وزیراعظم سے ملاقات کے لیے کوشاں ہیں تاہم ابھی تک ان کی کوشش کامیاب نہیں ہو سکی۔

یہ صورتحال بنگلہ دیش کی نئی دہلی کے ساتھ تعلقات کشیدہ ہونے اور قریبی تعلقات پاکستان اور چین کی جانب منتقل ہونے کا اشارہ دیتے ہیں۔ایک بھارتی اخبار نے بنگلہ دیش کے معروف اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ 2019 میں وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے دوبارہ منتخب ہونے کے بعد تمام بھارتی منصوبے سست روی کا شکار ہیں جبکہ چینی انفراسٹرکچر کے منصوبوں کو ڈھاکہ کی جانب سے زیادہ حمایت مل رہی ہے۔ بھارت کی تشویش کے باوجود بنگلہ دیش نے سلہٹ میں ایئرپورٹ ٹرمینل بنانے کا ٹھیکہ ایک چینی کمپنی کو دیا ہے۔بنگلہ دیش نے کورونا وائرس کے لیے بھارتی امداد کے جواب میں بھارت کو سرہانے کا نوٹ بھی ارسال نہیں کیا۔جب کہ بھوریر کاگوج کی رپورٹ میں وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے اپنے بنگلہ دیشی ہم منصب کو کی جانے والی ایک غیر معمولی فون کال کا بھی ذکر کیا گیا۔

بنگلہ دیشی اخبار کا کہنا تھا کہ بیجنگ اربن تعمیراتی گروپ (بی یو سی جی) کو سلہٹ کے ایم اے جی عثمانیہ ایئرپورٹ میں ایک نئے ٹرمینل کی تعمیر کا کنٹریکٹ ملا ہے جو بھارت کے شمال مشرقی خطے سے ملتا ہے اور اسی وجہ سے اسے نئی دہلی کے لیے حساس علاقہ سمجھا جاتا ہے۔بنگلہ دیشی ہائی کمیشن کے ایک سفارتی ذرائع نے دی ہندو اخبار کو تصدیق کی کہ بھارتی سفیر نے شیخ حسینہ سے ملاقات کا مطالبہ کیا تھا لیکن ایسا ہوا نہیں تاہم نہ ہی ڈھاکہ میں بھارت کے ہائی کمیشن اور نہ ہی بھارتء وزارت خارجہ نے اخبار کے سوالات کا جواب دیا۔

FOLLOW US