Sunday May 19, 2024

عید کے موقع پر متحدہ عرب امارات میں قید سینکڑوں پاکستانیوں کی رہائی کا حکم جاری کردیا گیا

دُبئی(ویب ڈیسک) متحدہ عرب امارات کی جیلوں میں سینکڑوں پاکستانی قید ہیں۔ جن میں سے زیادہ تر وہ ہیں جو بینکوں کے قرض ادا نہ کرنے کی وجہ سے مصیبت میں پھنس جاتے ہیں اور پھر انہیں عدالتوں کی جانب سے جیلوں میں بھیج دیا جاتا ہے۔ تاہم قرضے کے باعث جیلوں میں بند سینکڑوں پاکستانیوں کے لیے اچھی خبر آ گئی ہے۔ متحدہ عرب امارات کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان نے رمضان کی آمد پر مملکت میں قرضوں کے باعث قید 515 افراد کی رہائی کا حکم جاری کر دیا ہے۔

ان رہا کیے جانے والے قیدیوں کے ذمہ واجب الادا رقم اماراتی صدر اپنی جیب سے ادا کریں گے۔ جن قیدیوں کو رہائی دی گئی ہے ان میں اماراتی باشندوں سمیت سینکڑوں غیر مْلکی بھی شامل ہیں۔ یہ قیدی قرضوں کی عدم ادائیگی اور دیگر معمولی جرائم میں سزا بھْگت رہے تھے۔ اماراتی فرمانروا اور دیگر ریاستوں کے سربراہوں کی جانب سے ہر سال رمضان المبارک اورعید الاضحی کے موقع پر ہزاروں قیدی رہا کئے جاتے ہیں، جن میں پاکستانیوں کی بھی بڑی گنتی شامل ہوتی ہے۔ واضح رہے کہ شیخ محمد بن راشد کی جانب سے ہر سال رمضان کے آغاز سے قبل دبئی کی جیلوں سے معمولی جرائم میں قید افراد کی رہائی کا حکم دیا جاتا ہے۔ شیخ محمد بن راشد المکتوم نے بھی رمضان المبارک کی آمد پر مختلف ممالک کے 874 قیدیوں کی رہائی کا حکم دیا تھا۔یہ قیدی بھی قرضوں کی عدم ادائیگی اور دیگر معمولی جرائم میں سزا بھْگت رہے تھے۔ دبئی کے میڈیا دفتر نے بدھ کو ٹویٹر پر ان قیدیوں کی رہائی کی اطلاع دی ہے۔

اس کے علاوہ اماراتی ریاست راس الخیمہ کے حکمران شیخ سعود بن صقر القاسمی نے بھی رمضان کے موقع پر 584 مقامی اور تارکین وطن قیدیوں کی رہائی کا حکم دِیا تھا۔ الفجیرہ کے حاکم شیخ حمد بن محمد الشرقی کی جانب سے بھی 72 قیدیوں کی رہائی کے احکامات جاری کیے تھے۔اس طرح اماراتی ریاستوں کی جانب سے تین ہزارسے زائد قیدیوں کو رمضان میں رہائی کے باعث عید الفطر کی خوشیاں اپنے گھر والوں کے ساتھ منانے کا موقع مِل گیا تھا۔ تمام ریاستوں کی پولیس کی جانب سے سزائیں معاف کیے گئے قیدیوں کی فوری طور پر رہائی عمل میں آتی ہے۔ ان میں سینکڑوں پاکستانی بھی شامل ہیں۔ واضح رہے کہ رمضان اور بڑی عید سے قبل یو اے ای میں شامل تمام سات امارتوں میں قیدیوں کی رہائی ایک روایت ہے۔

FOLLOW US