Sunday May 19, 2024

سپریم کورٹ نے پاکستان میں یوٹیوب بند کرنے کا عندیہ دے دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سپریم کورٹ نے پاکستان میں یوٹیوب بند کرنے کا عندیہ دے دیا۔ سپریم کورٹ نےسوشل میڈیا،یوٹیوب پرقابل اعتراض موادکانوٹس لےلیا ہے۔ نوٹس فرقہ وارانہ جرم میں ملوث شوکت علی کی ضمانت کیس میں لیا گیا ہے۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے جسٹس قاضی امین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ ہمیں آزادی اظہار رائےسےکوئی مسئلہ نہیں، عوام کے پیسے سےتنخواہ لیتےہیں، ہماری کارکردگی اورفیصلوں پرعوام کوبات کرنےکاحق ہے، نجی زندگی کاحق بھی ہمیں آئین دیتاہے۔
اس موقع پر عدالت کی جانب سے استفسار کیا گیا ہے کہ کیاایف آئی اےاورپی ٹی اےنےدیکھایوٹیوب پرکیاہورہاہے؟

جسٹس قاضی امین کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ یوٹیوب، سوشل میڈیاپرہمارےخاندانوں کوبخشانہیں جاتا، کوئی یوٹیوب پرچاچا توکوئی مامابن کربیٹھ جاتا ہے، ججزکوشرمندہ کیاجاتاہے، کل ہم نےفیصلہ دیااوروہ یوٹیوب پرشروع ہوگیا۔ دوران سماعت جسٹس مشیر عالم کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ کئی ممالک میں یوٹیوب بندہے، کئی ممالک میں سوشل میڈیاکومقامی قوانین کےتحت کنٹرول کیاجاتاہے، امریکااوریورپی یونین کیخلاف موادیوٹیوب پرڈال کردکھائیں، ایسےجرم کےمرتکب کتنےلوگوں کیخلاف کارروائی ہوئی؟ تاہم عدالت نے یوٹیوب بند کرنے کا عندیہ دیتے ہوئے وزارت خارجہ اور اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کر دیا ہے۔ اس موقع پر جسٹس قاضی امین کی جانب سے مزید کہا گیا ہے کہ حکومت اوراداروں کیخلاف لوگوں کواکسایاجاتاہے، کئی ممالک میں سوشل میڈیاکومقامی قوانین کےتحت کنٹرول کیاجاتاہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل بھی پاکستان میں یوٹیوب پر پابندی لگ چکی ہے جس کے بعد ایک لمبے عرصے تک پاکستانی عوام یوٹیوب کو استعمال کرنے سے محروم ہو گئی تھی۔ لیکن بعدازاں اس پابندی کو ختم کر دیا گیا تھا۔ لیکن اب ایک مرتبہ پھر سپریم کورٹ کی جانب سے یوٹیوب بند کرنے کا عندیہ دے دیا گیا ہے۔

FOLLOW US