Friday May 3, 2024

حکومت نے ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں 7 سے 10 فیصد اضافے کی منظوری دیدی

اسلام آباد (ویب ڈیسک) حکومت نے ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں 7 سے 10 فیصد اضافے کی منظوری دیدی، وفاق اور ڈریپ کے پالیسی بورڈ کی جانب سے پیش کردہ سفارش کے بعد ڈریپ نے باضابطہ طور پر ڈرگ پرائسنگ پالیسی میں ترمیم کردی، تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت کی اجازت سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ) نے ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں 7 سے 10 فیصد تک اضافہ کردیا ہے۔

جاری کیے گئے نوٹی فکیشن میں کہا گیا ہے کہ سی پی آئی کے تحت ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق نوٹی فکیشن میں واضح کیا گیا کہ دوا ساز اور درآمدی کمپنیاں بالترتیب 7 اور 10 فیصد تک اضافہ کرسکیں گی۔ علاوہ ازیں ڈریپ نے تمام دوا ساز اور درآمدی کمپنیوں کو پابند کیا ہے کہ کسی بھی دوا کی قیمت میں اضافے کی صورت میں تمام تر شواہد پیش کیے جائیں گے۔ نو ٹی فکیشن کے مطابق مذکورہ کمپنپیاں چیف ایگزیکٹو افسران کے دستخط کے ساتھ قیمتوں میں اضافے سے متعلق ساری تفصیلات ڈریپ میں جمع کرانے کی پابند ہوں گی۔ نوٹی فکیشن میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ گزشتہ برس ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق کہا کہ گزشتہ برس ادویات میں اضافہ 5.14 فیصد اور دیگر ادویات کی قیمتوں میں 7.34 فیصد اضافے کی اجازت دی گئی تھی۔

یاد رہے کہ گزشتہ برس جنوری میں بھی ڈریپ نے ملک بھر میں ادویات کی قیمتوں میں 15 فیصد تک اضافہ کردیا تھا۔ اس حوالے سے پاکستان فارماسیوٹیکل مینوفکچررز ایسوسی ایشن (پی پی ایم اے) کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ادویہ ساز کمپنیاں ادویات کی قیمتوں میں 40 فیصد اضافے کا مطالبہ کر رہی تھیں لیکن اضافہ کم کیا گیا ہے۔ ادویات کی قیمتوں میں اضافے سے سارا بوجھ صارفین پر پڑے گا خاص طور پر ایسے افراد جو ذیابیطس وغیرہ جیسی بیماریوں میں مبتلا ہیں اور انہیں مستقل طور پر ادویات کی ضرورت ہوتی ہے۔

FOLLOW US