Monday April 29, 2024

شاہ محمود قریشی جیسے لوگ کام میں رکاوٹ ہیں، عمران خان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربھی بات کرنا پڑے تو کروں گا، پی ٹی آئی کے ایم این ایز پھٹ پڑے

کراچی(ویب ڈیسک)شاہ محمود قریشی جیسے لوگ کام میں رکاوٹ ہیں، عمران خان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربھی بات کرنا پڑے تو کروں گا، پی ٹی آئی کے ایم این ایز پھٹ پڑے، نجی ٹی وی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے رکن قومی اسمبلی تحریک انصاف ثنا اللہ مستی خیل نے کہا ہے کہ وزیراعظم شدید اختلاف
پر بھی ماتھے پر بل نہیں لاتےعمران خان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربھی بات کرنا پڑے تو کروں گا،رہنما پی ٹی آئی نجیب ہارون نے کہا کہ حکومت میں جب ہمارا کردار نہیں ہوگا تو دکھی ہونا فطری عمل ہے۔رہنما پی ٹی آئی احمد حسین ڈیہر نے کہا کہ شاہ محمود قریشی جیسے لوگ کام میں رکاوٹ ہیں۔

رکن قومی اسمبلی تحریک انصاف ثنااللہ مستی خیل نے کہا کہ جمہوریت میں اختلاف ہوتا ہے وزیراعظم عمران خان اظہار رائے کی آزادی پر یقین رکھتے ہیں وزیراعظم کا حوصلہ ہے کہ ان سے شدید اختلاف بھی کیا جائے تو وہ ماتھے پر بل نہیں لاتے ۔ہم عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہیں ۔ پی ٹی آئی عمران خان سے ہے جسے ووٹ ملا ہے وہ عمران خان کے نام پر ملا ہے اگر کوئی سوچتا ہے کہ اس کی ذات اہم ہے تو یہ ایک خام خیالی ہے ۔پی ٹی آئی میں شمولیت کے فیصلے سے مطمئن ہوں ۔عمران خان ایماندار اور ملک سے مخلص ہیں ۔میں ہمیشہ تحریک انصاف کا حصہ رہوں گا ۔عوامی مسائل کے حل کیلئے عمران خان کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربھی بات کرنا پڑے تو کروں گا ، میں چوتھی بار قومی اسمبلی کی نشست جیتا ہوں وزارت کا مطالبہ کرسکتا تھا لیکن میں نے کچھ نہیں مانگا ۔ رہنما پی ٹی آئی نجیب ہارون نے کہا کہ جب استعفیٰ دیا تو اس کی وجوہات بھی لکھی تھیں ۔ میں تحریک انصاف سے خفا نہیں ہوں موجود ہ حالات پر دکھ ہوتا ہے ۔ہم تحریک انصاف کے بانیان میں سے ہیں جب حکومت میں ہمارا کوئی کردار نہیں ہوگا تو دکھی ہونا فطری عمل ہے ۔ تحریک انصاف سیاسی بتوں کو توڑنے کیلئے بنائی گئی تھی ۔

جماعت کو پچیس سال کا طویل عرصہ دیا ہے جو خواب ہم نے عمران خان کے ساتھ مل کر دیکھے تھے وہ ابھی تک پائے تکمیل تک نہیں پہنچے ۔دیگر جماعتیں ناقابل اصلاح تھیں اس لئے تحریک انصاف بنائی ورنہ عمران خان اور دیگر پی ٹی آئی بانیان بھی کسی دوسری سیاسی جماعت کا حصہ بن جاتے ۔عمران خان کی جماعت کو عوام کی جماعت بننا تھا وہ زرداری اورنوازشریف کی طرح موروثی سیاست پر یقین نہیں رکھتے ۔بہت سی چیزیں درست کرنے کی ضرورت ہے ۔اجلاس میں شرکت نہیں کررہا لیکن جہاں کریٹیکل ووٹ آئے گا پارٹی کو ضرور ووٹ دوں گا ۔وزیراعظم سے کہا تھا کہ سینئر ارکان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جائے،ان سے پارٹی اور پاکستان کیلئے کام لیا جائے ،کراچی کے میگا پراجیکٹس مکمل کئے جائیں اور شہر کی ریلیف کیلئے کام کیا جائے ،حکومت میں نئے چہروں کو احتساب کے پل سے گزارہ جائے ۔رہنما پی ٹی آئی احمد حسین ڈیہر نے کہا کہ جیو نیوز کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے اُن ایم این ایز کی بات سنی جن کی حکومت نہیں سن رہی ۔

FOLLOW US