Wednesday May 21, 2025

چودھری نثار ! میرا منہ نہ کھلوائو، یاد ہے کس جگہ بیٹھ کر میرا مذاق اڑاتے تھے؟؟؟ جانتے ہوئے مریم نواز نے کس کو بچایا؟تم نے لڑائیاں کروائیں؟؟جاوید ہاشمی ایک بار پھر سابق وزیر داخلہ کے خلاف پھٹ پڑے؟؟؟

ملتان (این این آئی)سینئر سیاستدان مخدوم جاوید ہاشمی نے سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ چوہدری نثار ملک کو آئین کے مطابق چلنے اور مجھے خاموش رہنے دیں، جب بھی پارٹی پر مشکل وقت آیا چوہدری نثار بیماری کا بہانہ کرلیتے تھے ،مریم نواز قوم کی بیٹی ہے جس نے مشکل وقت میں پارٹی کو سنبھالا ٗبارہ

اکتوبر1999کو سب کو ہتھکڑیاں لگیں ٗ چوہدری نثار کو نہیں ٗ مریم نواز نے پار ٹی کو بچایا ہے ٗ چوہدری نثار پارٹی کو بند گلی میں داخل کرنا چاہتے ہیں۔اتوار کو میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ چوہدری نثار اور میرا عرصہ دراز سے تعلق ہے اب چوہدری نثار کے پارٹی کے ساتھ کیسے تعلقات ہیں اندر کی بات مجھے معلوم نہیں ہے لیکن چوہدری نثار کے اختلاف کا پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہو رہا ،امید ہے شہباز شریف ان کے اختلافات کا بہتر حل نکالیں گے لیکن یہ حقیقت ہے کہ چوہدری نثار کے اسٹیبلشمنٹ سے اچھے تعلقات ہیں میں تو ابھی کسی جماعت میں نہیں ہوں لیکن میاں نواز شریف ،میاں شہباز شریف اور ان کی فیملی سے اچھے تعلقات ہیں اور میری دونوں بھائیوں سے بے تکلفی ہے، میں چوہدری نثار کا دل سے احترام کرتا ہوں اور کرتا رہوں گا ٗشہباز شریف وزیراعلی بنیں یا چوہدری نثار وزیراعظم بنیں مجھے اس سے کیا لینا دینا ،میں تو صوبائی اسمبلی کا امیدوار نہیں ہوں البتہ قومی اسمبلی کا الیکشن لڑوں گا مجھے وہ وقت بھی یاد ہے جب چوہدری

نثار اور شہباز شریف نے میرے پاس آکر کہا کہ آپ وزیر بنیں میں نے کیونکہ جمہوریت کو بچایا۔ اس لئے میں آج بھی جمہوریت کے راستے پر چل رہا ہوں ابھی باضابطہ طور پر کسی پارٹی میں شامل نہیں ہوا حلقہ بندیوں کا جائزہ لیکر الیکشن لڑنے کا فیصلہ کروں گا میاں نواز شریف نے کیونکہ مجھے یہ کہہ کر آپ جس حلقہ سے الیکشن لڑیں گے آپ کے مقابلے میں مسلم لیگ امیدوار نامزد نہیں کرے گی یہ اصل میں مسلم لیگ کا ٹکٹ ہے جو مجھے مل چکا ہےمیرے اگر پارٹی سے کوئی اختلاف ہو ئے تھے تو ان تعلقات کو خراب کرنے میں چوہدری نثار کا ہاتھ ہے بلکہ جب میں مسلم لیگ کا قائم مقام صدر بنا تو چوہدری نثار نے مجھے تسلیم نہیں کیا تھا اور اجلاس میں بیٹھ کر میرا مذاق اڑانے کی کوشش کرتے تھے لیکن میں نے کبھی اس کی پرواہ نہیں کی ان کا میرے خلاف بیان سمجھ سے باہر ہے جبکہ مجھے کسی عہدے کا لالچ نہیں ہے اصل میں ملک میں جب جمہوریت چلنے لگتی ہے تو کچھ طاقت ور عناصر درمیان میں دخل اندازی کرنے لگ جاتے ہیںچوہدری نثار نے ہمیشہ کسی اور کی زبان استعمال کی جب بھی کبھی پارٹی پر مشکل وقت آیا چوہدری نثار یاتو بیمار ہوکر ہسپتال پہنچ جاتے ہیں یا پھر گھر میں نظر بند ہوتے ہیں اور میں جیل میں ہوتا ہوں انہوں نے کہا کہ 12اکتو بر کو جب وزیراعظم ہاؤس میں میاں نواز شریف پر بندوقیں تان لی گئیں اور عوام کے منتخب وزیراعظم کو گرفتار کر لیا گیا تو چوہدری نثار بندوقوں کے سائے سے کس طرح باہر نکلے یہ فن انہیں ہی آتا ہے انہوں نے

کہا کہ جب پارٹی پر بحران آیا تو کلثوم نواز نے باہر آکر پارٹی کو سنبھالااور میں کلثوم نواز کے ساتھ تھا آج جب پارٹی ڈیڈ ہو رہی تھی تو مریم نواز نے مسلم لیگ کو متحرک کیا ہے اور وہ عوام سے اچھے انداز سے خطاب کرتی ہیں میری بیٹی ہیں انہوں نے جمود کی کیفیت توڑی ہے اور اپنی والدہ کی طرح پارٹی کو بچالیا ہے چوہدری نثار پارٹی کو بند گلی میں داخل کرنا چاہتے ہیں وہ خود کیونکہ وزیراعظم بننا چاہتے تھے اس لئے انہوں نے شاہد خاقان عباسی کو بھی تسلیم نہیں کیا مخدوم جاوید ہاشمی نے کہا کہ میرا شہباز شریف سے بھی کوئی اختلاف نہیں ہےانہوں نے میرے کہنے پر ملتان اور مخدوم رشید میں 18بوائز اور گرلز کالجز دیئے میرا تو شہباز شریف سے کو ئی اختلاف نہیں ہے اور نہ ہی میں نے کبھی ایم پی اے کا الیکشن لڑا ہے البتہ چوہدری نثار وزیراعلی یا وزیر اعظم بننا چاہتے ہیں چوہدری نثار بڑے آدمی ہیں اور میں چھوٹا آدمی ہوں انہوں نے اپنے بہنو ئی اور بھانجے کو ٹکٹ دلایا انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار نے تو نہ صرف نواز شریف بلکہ سابق وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سے بھی اربوں روپے کے فنڈز حاصل کئے لیکن چکری سے الیکشن ہارتے رہے