اسلام آباد ایک خبر نے 18 فروری 2018ء کی شب میڈیا چینلز اور اخبارات کی شہ سُرخیوں کو تبدیل کر دیا اور یہ خبر تھی پاکستان تحریک انصاف عمران خان کی تیسری شادی کی۔۔ عمران خان کی تیسری شادی سے متعلق گذشتہ برس بھی کافی پیش گوئیاں کی گئیں لیکن شادی ہوجانے سے متعلق خبریں تب عام ہوئیں جب رواں سال کے آغاز میں 6 جنوری کو ہی
معروف صحافی عمر چیمہ نے کپتان کی تیسری شادی کی خبر بریک کی۔اپنے دعوے میں عمر چیمہ نے برملا کہا کہ یکم جنوری کو کپتان تیسری شادی کر چکے ہیں اور ان کی اہلیہ کوئی اور نہیں بلکہ وہی خاتون بشریٰ مانیکا ہیں جن سے کپتان روحانی رہنمائی حاصل کرنے جایا کرتے ہیں۔ عمر چیمہ کے مطابق مفتی سعید سے بھی اس سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب نہیں دیا جس پر میں نے اس خبر کو شائع کر دیا۔ کیونکہ اس سے قبل بھی ریحام خان کا عمران خان سے نکاح سے متعلق سوال پر بھی مفتی سعید تذبذب کا شکار ضرور ہوئے لیکن نکاح پڑھانے کی تصدیق یا تردید نہیں کی تھی۔اس خبر نے سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز کا رُک اپنی جانب موڑ لیا اور تمام ٹی وی چینلز کوئی تصاویر ثبوت حاصل کرنے کی کوششیں کرنے لگے۔ بشریٰ مانیکا تب خبروں کی زینت بنی تھیں جب عمران خان کے ہاتھ میں پہنی ایک انگوٹھی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنی اور دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ یہ انگوٹھی عمران خان کو ان کی پیرنی بشریٰ بی بی نے دی ہے۔ کپتان کی بشریٰ مانیکا سے شادی کی خبروں سے متعلق عمران خان کے قریبی ساتھی عون چوہدری سے بھی دریافت کیا
گیا تو انہوں نے بھی شادی کی خبروں کی تردید کی اور کہا کہ مذکورہ تواریخ میں ہم تو لاہور گئے ہی نہیں تو نکاح کیسے ہو سکتا ہے۔اس خبر کی بشریٰ مانیکا کے خاندان اور خود پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان نے تردید بھی کی اور کہاکہ ابھی محض شادی کی پیشکش کی گئی ہے شادی نہیں ہوئی۔ لیکن عمر چیمہ کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ وہ اپنی اس خبر پر قائم ہیں اور انہیں مستند ذرائع کی جانب سے اس کی تصدیق بھی کی گئی ہے۔ اس پر ایک ہفتہ بحث ہونے کے بعد یہ معاملہ دب گیا۔ تاہم اب گذشتہ رات عمران خان کی تیسری شادی کی تصدیق ہوئی۔کپتان کی تیسری شادی کی جاری کردہ تصاویر میں ان کے قریبی دوستوں زلفی بخاری اور عون چوہدری کو بھی دیکھا گیا جو ان کے نکاح کے گواہ بنے، میڈیا رپورٹس کے مطابق عمران خان کا بشریٰ بی بی سے نکاح مفتی سعید نے ہی پڑھایا۔ عمران خان کے تیسرے نکاح کی جاری کردہ تصاویر میں عون چوہدری اور زلفی بخاری سمیت مفتی سعید ، مریم ریاض اورفرح کو بھی دیکھا گیا ۔تقریب میں مریم کے بھائی احمد وٹو کے بچے بھی موجود ہیں۔ ان تصاویر میں ایک دلچسپ بات دیکھی گئی کہ بشریٰ مانیکا چہرہ ڈھانپے ہوئی
تھیں جبکہ تقریب میں موجود تمام لوگوں اور خود عمران خان نے بھی کوٹ زیب تن کر رکھا تھا۔ تقریب کی تصاویر میں صوفے کے پیچھے کھڑی خواتین نے مبینہ گرم ویلوٹ کے کپڑے جبکہ بشریٰ مانیکا کے ساتھ بیٹھی خاتون اور تقریب میں شریک بچوں نے بھی سویٹر زیب تن کر رکھے تھے۔اگر پی ٹی آئی کی بات مان لی جائے کہ پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کا نکاح بشریٰ بی بی سے گذشتہ روز ہوا تو تقریب میں شرکت کرنے والے لوگوں کے ملبوسات اس بات کی نفی کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔ گذشتہ روز لاہور کا موسم اتنا سرد بھی نہیں تھا کہ خود خان صاحب جیسا سپورٹس مین کوٹ زیب تن کر لیتا اور اگر عمران خان اور دیگر کے کوٹ زیب تن کرنے کو موقع کی مناسبت سے کی جانے والی ڈریسنگ بھی کہا جائے تو بھی خواتین کا زیب تن کیا گرم لباس اور سویٹرز دیکھ کر یہ بات کچھ ہضم نہیں ہوتی کہ عمران خان کے نکاح کی جاری کی گئی یہ تصاویر گذشتہ شب کی ہیں۔البتہ مہمانوں کی ڈریسنگ عمر چیمہ کے دعوے کو تقویت ضرور دیتی ہے کیونکہ جنوری کے آغاز میں سردی بالکل ایسی ہی تھی جس میں گرم لباس پہننا ضروری تھا۔ کپتان کی شادی کی تصاویر منظر عام پر
آنے پر بعد بھی کچھ لوگ اسی بات پر بضد ہیں کہ شادی پہلے سے ہی ہو چکی ہے جبکہ گذشتہ شب محض اس کا اعلان کیا گیا ہے۔ اور یہ بھی کہ اس موقع پر شادی کا اعلان سیاسی دباؤ کم کرنے کے لیے کیا گیا جبکہ رجسٹرڈ نکاح پر تاریخ بھی گذشتہ روز یعنی مورخہ 18 فروری 2018ء کی ہی درج کی گئی۔کپتان کی بشریٰ مانیکا سے شادی اور اس کے اعلان میں کیا حکمت عملی ہے یہ تو کپتان ہی بہتر بتا سکتے ہیں لیکن منظر عام پر آنے والی تصاویر اور تھوڑی عقل کے استعمال سے یہ بات ماننے میں نہیں آتی کہ یہ شادی گذشتہ سب ہوئی ہو گی۔ یاد رہے کہ عمران خان نے پہلی شادی 16 مئی 1995 کو جمائما خان سے کی جو 9 برس بعد 22 جون 2004 کو طلاق پر ختم ہوئی۔ ان کی دوسری شادی ریحام خان سے ہوئی جو مشکل سے 10 ماہ چلی اور اس کے بعد دونوں میں طلاق ہو گئی۔قبل ازیں عمران خان نے ریحام خان سے شادی کا باضابطہ اعلان 8 جنوری 2015 کو کیا تھا لیکن اس شادی سے متعلق بھی ایسی اطلاعا ت تھیں کہ ان کا ریحام خان سے نکاح اس سے قبل نومبر2014 کے ابتداء میں ہوا تھا۔ مفتی سعید، جنہوں نے عمران اور ریحام کا نکاح پڑھایا تھا، نے نومبر
2014 میں دونوں کی شادی پر تبصرہ کرنے سے انکار کردیا تھا۔ اور نکاح ہونے یا نہ ہونے سے متعلق تردید یا تصدیق نہیں کی تھی۔
مزید متعلقہ خبریں پڑھئیے :