Thursday May 2, 2024

تحریک انصاف حکومت میں بھی جعلی ڈگریاں بکنے لگیں، صوابی یونیورسٹی کے 4اہلکار معطل

پشاور(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے دعوﺅں کے برعکس خیبرپختونخوا میں بھی تعلیمی ڈگریاں بکنےکا ایک سکینڈل منظر عام پر آیا ہے جس نے تعلیمی بہتری کے دعوﺅں کی قلعی کھول دی ہے‘ 33طلباءو طالبات کو جعلی ڈگریاں اور ڈی ایم سیز جاری کی گئیں۔صوابی یونیورسٹی کے چا راہلکاروں کو معطل کردیا گیا۔

روزنامہ جنگ کے مطابق صوابی یونیورسٹی نے 29ڈیٹیل مارکس شیٹس اور4جعلی ڈگریاں جاری کیں جن کی نشاندہی پر چار سرکاری اہلکاروں کو معطل کرکے ان کیخلاف تحقیقات کا حکم دیدیاگیا‘2015ءسے2017ءتک یونیورسٹی اہلکاروں نے ملی بھگت سے فیل ہونے والے طلبہ کے رجسٹریشن نمبرز پر جعلی پاس شدہ ڈگریاں اور ڈی ایم سیز رقم لیکر مخصوص افراد کے نام پر جاری کیں ‘ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر امتیاز علی خان نے جعلی ڈگریوں کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے میں ملوث افراد کیخلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔

ضرور پڑھیں:عمران خان سے شادی پہلے ہو گئی تھی ،اس بات کو چھپا کر رکھا گیا :ریحام خان
اخبارکے مطابق صوابی یونیورسٹی کی جانب سے ایم اے کی 9جعلی ڈی ایم سیز اور ایک ڈگری جاری کی گئی جس کے مطابق ایم اے انگلش کے طابعلم اسرار ولد خطاب گل رول نمبر 20‘رجسٹریشن نمبر 14-25072-00595 امتحان میں فیل ہو گئے تاہم اعجاز احمد ولد رضا خان کے نام سے 15دسمبر 2015ءکوڈی ایم سی جاری کی گئی جو کامران نامی شخص نے جامعہ سے وصول کی‘ ایم اے انگلش کے طالبعلم وزیر نواب ولد محمد نواب رول نمبر 16‘ رجسٹریشن نمبر 14-25072-00591 امتحان میں فیل ہوگئے ان کی ڈی ایم سی ابرار حسین ولد شمشیر خان کے نام سے 15دسمبر 2015ءکو جاری کی گئی جو اسی کامران نامی شخص نے حاصل کی‘ ایم اے پولیٹیکل سائنس کے طالبعلم ظہور الرحمن ولد شمس الرحمن رول نمبر 13‘ رجسٹریشن نمبر 14-25172-000676 امتحان میں فیل ہوگئے تاہمان کی پاس شدہ ڈگری دانش گل ولد عطاء محمد کے نام سے 15دسمبر 2015ءکو جاری کی گئی اور ایسی ہی ایک طویل فہرست ہے ۔

اس حوالے سے صوابی یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر امتیاز سے رابطہ کیاگیا انہوں نے اس امر کی تصدیق کی کہ ماضی میں صوابی یونیورسٹی سے جعلی ڈگریاں اور ڈیٹیل مارکس سرٹیفکیٹ DMC جاری ہوتی رہی ہیں تاہم انہوں نے جون 2017کو چارج سنبھالنے کے بعد اس معاملے پر خصوصی توجہ دی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے فوری طورپر انکوائری کا حکم دیا جس کے تحت اسسٹنٹ کنٹرولر ایگزامینشن ، سکریسی اسسٹنٹ ،آفس اسسٹنٹ اور جونیئر کلرک کو فوری طورپر معطل کردیاگیا۔انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیٹی نے ان افراد سے بیانات بھی قلمبند کر لئے ہیں اور بہت جلد ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی ۔

ضرور پڑھیں:انٹرنیٹ پر تہلکہ برپا کرنے والی پرویز مشرف کی معروف فحش اداکارہ میا خلیہ کے ساتھ اس تصویر کی حقیقت سامنے آ گئی
ایک سوال کےجواب میں انہوں نے کہاکہ بعض افراد کو سیاسی اور بعض کو رقم کی لالچ میں ڈگریاں اور ڈی ایم سی DMCجاری کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں تمام معاملات کو شفاف بنانے کے لئے سخت اقدامات اٹھائے ہیں تاکہ آئندہ کوئی بھی بدانتظامی یا جعلسازی نہ ہو سکے۔انہوںنے کہا کہ کرپشن ، بدعنوانی اور غفلت کے مرتکب کسی بھی اہلکار کو معاف نہیں کیاجائےگا۔انہوں نے کہا کہ جن لوگوں کے ایڈریسز ہمارے پاس موجود ہیں انہیں تعلیم اسناد واپس لینے کی کوشش کی جارہی ہے ورنہ ان کے خلاف قانونی کارروائی کا راستہ کھلا ہے۔

FOLLOW US