Tuesday September 16, 2025

مریم نواز اور نواز شریف کودوبارہ جیل ۔۔ پاکستانی بڑا ادارہ حرکت میں آگیا ۔۔ اچانک خبر پر ن لیگ میں کھلبلی

اسلام آباد(مانیترنگ ڈیسک)مریم نواز اور نواز شریف کودوبارہ جیل بھیجنے کی تیاریاں ۔۔ پاکستانی بڑا ادارہ حرکت میں آگیا ۔۔ ن لیگ میں کھلبلی ۔ نیب نے ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف،، مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ضمانتیں منسوخ کرانے کے لیے سپریم کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کیا ہے. نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ نیب نے ایون فیلڈ کیس میں نواز شریف،، مریم صفدر اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی ضمانت منسوخی کے لیے تیاریاں شروع کردی ہیں‘ اس سلسلے میں اسلام آباد ہائی کورٹ سے تفصیلی فیصلے کی تصدیق شدہ کاپی بھی حاصل کرلی گئی ہے. ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کی جانب سے اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف رواں ہفتے سپریم کورٹ میں درخواست میں دائر کئے جانے کا امکان ہے، اس کے لیے نیب حکام نے اپنی قانونی ٹیم کو ہدایت کی ہے کہ ہائی کورٹ کے فیصلے میں قانونی سقم کو مدنظر رکھ کر اپیل دائر کی جائے اور اپنے موقف کو درست ثابت کرنے کے لیے بھر پور طریقے سے کیس لڑا جائے. احتساب عدالت نے رواں برس جولائی میں ایون فیلڈ ریفرنس میں نواز شریف کو 10، مریم نواز کو 7 جب کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو ایک سال قید کی سزا سنائی تھی.اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں قرار دیا ہے کہ نیب نے ضمانت کی درخواستوں پر بحث کے لیے زیادہ سہارا پاناما فیصلے کا لیا، احتساب عدالت نے ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی خریداری میں مریم نواز کی نوازشریف کو معاونت کا حوالہ نہیں دیا، اس کے علاوہ احتساب عدالت کے فیصلے میں مریم نواز کی معاونت کے شواہد کا ذکر بھی نہیں. عدالت نے ملزمان کو نائن اے فور میں بری کیا لیکن استغاثہ نے ملزمان کی بریت کو چیلنج نہیں کیا.ملزمان کے وکیل کی اس دلیل میں وزن ہے کہ ایک ہی جائیداد سے متعلق ایک جیسے شواہد پر نائن اے فور میں بری تو نائن اے فائیو میں سزا کیسے ہو سکتی ہے. واضح رہے کہ بدھ کے روز نوازشریف،، مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کو ایون فیلڈ ریفرنس میں دی گئی سزاؤں کے تفصیلی فیصلہ سامنے آیا تھا جس میں قرار دیاگیا ہے کہ بادی النظر میں ملزمان کو دی گئی سزائیں زیادہ دیر تک قائم نہیں رہ سکتیں. 41 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جسٹس اطہر

من اللہ نے تحریر کیا . تفصیلی فیصلے میں احتساب عدالت کے فیصلے کو اپیلوں کی درخواستوں کا فیصلہ ہونے تک کالعدم قرار دیا گیا . تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف کے وکیل نے نکتہ اٹھایا کہ ایون فیلڈ اپارٹمنٹس کی قیمت کا تعین ہی نہیں کیا گیا جس کے جواب میں کوئی ریکارڈ فراہم کرنے کے بجائے کہا گیا کہ قیمت کے تعین کے لیے گوگل کیا جا سکتا ہے. تجربہ کار اور پروفیشنل وکلا سے اس طرح کے جواب کی توقع نہیں کی جا سکتی. فیصلے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ عدالتی فائنڈنگز حتمی نہیں، ہماری رائے یا آبزرویشنز اپیلوں کو متاثر نہیں کرے گی.