فیصل آباد(ویب ڈیسک) اراکین پنجاب اسمبلی کے استعفوں اور شہباز شریف اور رانا ثناء اللہ سے عہدہ چھوڑنے کے مطالبے سے شروع ہونے والے معاملے کا کلائمکس قریب آ گیا۔ فیصل آباد میں ختم نبوت کانفرنس کے انعقاد، لاہور میں دھرنے اور پھر پوری حکومت کے استعفے کے مطالبے کے ساتھ داتا دربار پر جلسہ کرنے والے پیر حمید الدین سیالوی بالآخر
اپنا سب سے بڑا مطالبہ منوانے میں کامیاب ہو گئے۔ چند روز قبل میاں شہباز شریف نے پیر صاحب کے آستانے پر حاضری دی اور آج وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ بھی پیر صاحب کی قائم کردہ کمیٹی کے سامنے پیش ہو گئے جس کے بعد معاملہ اپنے انجام کے قریب پہنچ گیا ہے۔فیصل آباد میں پیر حمید الدین سیالوی کی تشکیل کردہ کمیٹی کا اجلاس ہوا جس میں زعیم قادری اور مولانا رحمت اللہ سمیت دیگر شخصیات نے بھی شرکت کی۔ وزیر قانون پنجاب رانا ثناء اللہ نے کمیٹی کے سامنے پیش ہو کر ختم نبوت سے متعلق اپنا عقیدہ واضح کیا جس پر کمیٹی کے ممبران نے اطمینان کا اظہار کیا۔پیر حمید الدین سیالوی کے بھتیجے نظام الدین سیالوی کا کہنا تھا کہ کمیٹی کے کچھ ممبر اجلاس میں شریک نہیں ہو سکے۔ معاملہ ان کے سامنے بھی رکھیں گے جس کے بعد مشترکہ فیصلہ کیا جائے گا۔