جلال آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان میں ایک بار پھر قیام امن کی کوششوں کو پاش پاش کرنےکی ایک اور سازش کر دی گئی ۔ جلال آباد میں سکھوں کے ایک گروہ کو خود کش حملے کا نشانہ بنادیا گیا جس کے نتیجے میں سکھ کمیونٹی کے دس افراد سمیت 19افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔ افغان میڈیا کے مطابق جلال آباد میں ہونے والے خودکش حملے میں سکھوں کو نشانہ بنایا گیا، حملہ ہوتے ہی سیکیورٹی اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لے لیا جب کہ ریسکیو اداروں نے زخمیوں اور لاشوں کو
اسپتال منتقل کیا۔ غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق حملہ گورنر ہاؤس کے نزدیک ہوا ۔صوبائی گورنر عطا اللہ خوگیانی نے واقعے اور ہلاکتوں کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ حملہ خودکش تھا، تاہم انہوں نے حملے سے متعلق مزید تفصیلات سے آگاہ نہیں کیا۔اطلاعات ہیں کہ سکھوں کا ایک گروپ افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کے لیے جارہا تھا جو اس وقت صوبے کے دورے پر تھے۔خیال رہے کہ افغانستان میں رہنے والے سکھوں پر ہونے والا یہ حملہ گزشتہ کئی دہائیوں کا سب سے بڑا حملہ ہے۔