Monday September 23, 2024

مشرف پاکستان آکر الیکشن لڑیں کس نے روکا ہے، گرفتار بھی نہیں کیا جائے گا چیف جسٹس نے سابق صدر کے وکیل کو کیا مشروط یقین دہانی کرادی ، بڑی خبر آگئی

اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ نے تاحیات نااہلی کیس میں سابق صدر پرویز مشرف کو 13 جون کو طلب کرلیا۔جمعرات کو سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سابق صدر پرویز مشرف کی تاحیات نااہلی کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔پرویز مشرف کے وکیل نے عدالت کو بتایا کہ سپریم کورٹ نے ان کے مؤکل کے

کاغذات نامزدگی مسترد کرکے تاحیات نااہلی کا حکم دیا تھا۔چیف جسٹس نے پرویز مشرف کے وکیل سے کہا کہ آپ کے کیس کو سنیں گے، اپنے مؤکل کو کہیں 13 جون کو لاہور آجائیں۔جسٹس ثاقب نثار نے پرویز مشرف کو لاہور رجسٹری طلب کرتے ہوئے کہا کہ پرویز مشرف میرے سامنے پیش ہوجائیں انہیں گرفتار نہیں کیا جائیگا ٗہم حکم دے دیں گے انہیں عدالت پہنچنے تک گرفتار نہ کیا جائے۔پرویز مشرف کے وکیل نے اپنے دلائل میں کہا کہ مؤکل کے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا معاملہ ہے۔اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم نے سادہ حکم دیا ہے کہ پرویز مشرف لاہور میں تشریف لے آئیں۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے سابق صدر کے کاغذات نامزدگی کی وصولی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ درخواست کے حتمی فیصلے سے ان کا انتخاب لڑنا مشروط ہوگا۔جسٹس ثاقب نثار نے سابق صدر کے وکیل سے کہا کہ پرویز مشرف پاکستان آجائیں تو کیس کی تفصیلاً سماعت کی جائے گی۔سماعت کے دور ان چیف جسٹس ثاقب نثار نے استفسار کیا کہ یہ سید پرویز مشرف صاحب کون ہیں اور کیا کہتے ہیں۔ وکیل نے کہا کہ پرویز مشرف سابق صدر اور سابق آرمی چیف ہیں، یہ ملک واپس آکر الیکشن لڑنا چاہتے ہیں۔چیف جسٹس نے کہا کہ تو وطن واپس آجائیں انہیں کس نے روکا ہے۔ وکیل نے جواب کہ ہائی کورٹ نے ان پر تاحیات پابندی عائد کی ہے اور واپسی پر ان کی گرفتاری کا بھی خطرہ ہے۔ وکیل نے عدالت سے پرویز مشرف کو وطن واپسی کی اجازت دینے اور گرفتار نہ کرنے کے احکامات جاری کرنے کی درخواست کی۔چیف جسٹس نے کہا کہ ٹھیک ہے پرویز مشرف وطن واپس آجائیں، نہ صرف ان پر عائد پابندی ہٹادیتے ہیں بلکہ انہیں گرفتار نہ کرنے اور ریٹرننگ افسر کو ان کے کاغذات نامزدگی وصول کرنے کا حکم بھی جاری کردیتے ہیں۔

FOLLOW US