لاہور: عمران خان کی 7 مقدمات میں عبوری ضمانتیں مسترد کر دی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی مشکلات کم نہ ہو سکیں۔ انسداد دہشت گردی عدالت نے جناح ہاؤس حملہ سمیت 7 مقدمات میں عبوری ضمانت کی درخواستیں مسترد کر دی ہیں،جج اعجاز بٹر نے فیصلہ سنا دیا۔ عمران خان کی درخواستیں عدم پیشی پر مسترد کی گئیں۔ جبکہ گزشتہ روز اسلام آباد کی احتساب عدالت نے القادر ٹرسٹ کیس اور توشہ خانہ نیب کیس میں بھی چئیرمین پی ٹی آئی عمران خان کی درخواستِ ضمانت خارج کر دی تھی۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت عدم پیروی پر درخواست خارج کی۔ 190 ملین پاونڈ کیس میں عمران خان اور بشری بی بی کی ضمانت کی درخواست پر سماعت ہوئی تھی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے ضمانت کی درخواست پر سماعت کی۔ جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ بشری بی بی کے وارنٹ تو جاری نہیں ہوئے۔ تفتیشی افسر کہاں ہیں؟ادھر کھڑے ہو جائیں۔ سردار مظفر عباسی نے بتایا کہ ابھی گرفتار کرنے کے حوالے سے کوئی آرڈر نہیں ہیں۔ جج محمد بشیر نے استفسار کیا کہ یہ کیس انکوائری کی سٹیج پر ہے یا انوسٹیگیشن کی؟۔ وکیل خواجہ حارث نے بتایا کہ یہ اب انویسٹی گیشن میں تبدیل ہو گیا ہے۔ سردار مظفر عباسی نے کہا کہ کیا ملزم تین سال جیل میں رہے تو کیا تین سال تک اس کا انتظار کیا جائے گا؟ وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ ہماری آپ سے درخواست ہے کہ آپ ہمیں ایک موقع دیں، ہم کوئی جان بوجھ کر ایسا نہیں کر رہے۔ عدالت نے بشری بی بی کی گرفتاری سے روک دیا۔ عدالت نے دو کیسز میں عمران خان کی درخواستِ ضمانت خارج کیں،احتساب عدالت نے عدم پیروی پر چئیرمین پی ٹی آئی کی ضمانت کی درخواست خارج کی۔جب کہ عدالت نے بشریٰ بی بی کے وارنٹ جاری نہ ہونے پر درخواستِ نمٹا دی تھی۔