کوئٹہ : ممنوعہ فنڈنگ کیس کے حوالے سے ایف آئی اے میں طلبی پر سابق ڈپتی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری نے پیش ہونے سے انکار کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما قاسم سوری کوایف آئی اے کوئٹہ میں طلب کیا گیا، قاسم سوری کی طلبی ممنوعہ فنڈنگ کیس کی وجہ سے کی گئی اور الزام عائد کیا گیا ہے ان کی طرف سے ایک اکاونٹ میں 55 لاکھ کی ٹرانزیکشن کی گئی تاہم سابق ڈپٹی اسپیکر نے ایف آئی میں پیش ہونے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نوٹس کل کوئٹہ میرے گھر موصول ہوا اور میں اس وقت اسلام آباد میں موجود ہوں جہاں سے کوئٹہ کے لیے فلائٹ کی عدم دستیابی پر ایف آئی اے میں پیش نہیں ہوسکتا۔
ادھر پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے ترجمان اصف ترین کی جانب سے کہا گیا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کی روشنی میں پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کو جاری کردہ نوٹسز کے حوالے کوئی بھی فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی(ایف آئی اے) کوئٹہ میں کوئی پیش نہیں ہوگا۔ ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی صدر او ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے متعلق ممنوعہ فنڈنگ کے حوالے سے پروپیگنڈا بے بنیاد ہے، فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی (ایف آئی اے ) کوئٹہ کی جانب سے جاری کردہ نوٹسز میں جس اکاونٹ اور رقم کا تذکرہ کیا ہے وہ درحقیقت پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی سیکرٹریٹ کا مشترکہ افیشل اکاونٹ تھا جس کے دستخطی اختیارات چار افراد قاسم خان سوری ، سید ظہور اغا، داود پانیزئی اور عبدالوہاب آغا تھے۔
شہباز گل جعلی نام۔۔ان کا اصل نام کیا ہے؟ عمران خان کے چیف آ ف سٹاف سے متعلق تہلکہ خیز انکشافات+
ترجمان پی ٹی آئی بلوچستان نے مزید کہا کہ نوٹسز میں جس ٹرانزیکشن کا حوالہ دیا گیا ہے وہ رقم نہ بیرون ملک سے اور نہ ہی کسی انفرادی اکاونٹ میں بھجوائی گئی تھی بلکہ اسلام آباد سے پی ٹی آئی کے اکاونٹ سے رقم بھجوائی گئی تھی جو پاکستان تحریک انصاف بلوچستان کے صوبائی سیکرٹریٹ کا کرایہ، گیس، پانی، بجلی او دیگر بلز ، سیکرٹریٹ میں کام کرنے والوں کی تنخواہیں اور 2012ء کے جلسے کے بندوبست کے لئے بھجوائی گئی تھی، اس کے برعکس سیاق و سباق سے ہٹ کر پروپیگنڈہ کیا جارہا ہے جو قابل مذمت ہے۔