اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فوج سے آج بھی اچھے تعلقات ہیں،نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا۔تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے صحافیوں سے ملاقات کے دوران سابق وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کی تصدیق کر دی۔انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار سے ملاقات ہوئی ہے،چوہدری نثار سے 40 سال پرانا تعلق ہے،ان سے میری ملاقاتیں ہوتی رہتی ہیں۔
،کسی صورت استعفیٰ نہیں دوں گا، کسی کی غلط فہمی ہو سکتی ہے کہ گھر بیٹھ جاؤں گا۔
کیا چوروں کے کہنے پر استعفیٰ دوں۔کیا لڑائی سے پہلے ہاتھ کھڑے کر دوں۔تحریک عدم اعتماد والا میچ ہم جیتیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن کی سیاست ختم ہونے جا رہی ہے،ووٹنگ سے ایک دن پہلے اپوزیشن کو سرپرائز ملے گا۔ استعفے کی باتیں کرنے والے مجھے جانتے ہی نہیں، آخری گیند تک لڑوں گا۔ کسی بھی صورت این آر او نہیں ملے گا،شہباز شریف کے ساتھ بیٹھ کر اپنی توہین کیوں کروں۔اپوزیشن پہلے سے سارے کارڈ شو کر چکی ہے۔ اپوزیشن کو معلوم ہی نہیں کہ عدم اعتماد کے دن ان کے کتنے لوگ رہ جائیں گے۔وزیراعظم نے کہا کہ تحریک انصاف کی مقبولیت میں حالیہ دنوں میں بےپناہ اضافہ ہوا ہے۔وزیراعظم نے پاک فوج کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے کہا کہ پاکستان آج بچا ہوا ہے تو پاک فوج کی وجہ سے بچا ہوا ہے۔ نیوٹرل والی بات کا غلط مطلب لیا گیا،نیوٹرل والی بات اچھائی کا حکم دینے اور برائی سے روکنے کے تناظر میں کی۔وزیراعظم نے کہا کہ فوج سے آج بھی اچھے تعلقات ہیں۔ فوج کو غلط تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ اور پی پی کی سیاست چوری بچانا ہے۔مولانا فضل الرحمن سیاست کا بارہواں کھلاڑی ہے۔ یہ لوگ اپنی کرپشن بچانے کے لیے میرے خلاف اکٹھے ہو گئے ہیں۔سپریم کورٹ ریفرنس اس لیے بھیجا تا کہ ووٹوں کی خریدو و فروخت میں رکاوٹ ہو۔