بھارتی وزیراعظم نریندر مودی ریاستی انتخابات سے قبل فیروز پور شہر میں ایک ریلی سے بھی خطاب کرنے جا رہے تھے کہ ان کے قافلے کو جلسہ گاہ سے 30 کلومیٹر قبل مظاہرین نے روک لیا۔
مظاہرین بی جے پی اور کابینہ کے وزیر کے استعفے کا مطالبہ کر رہے تھے جن کے بیٹے نے زرعی اصلاحات کے خلاف احتجاج پر مشتعل ہو کر کسانوں پر گاڑی چڑھا دی تھی، جس کے نتیجے میں 4 مظاہرین ہلاک ہو گئے تھے۔ بھارتی میڈیا کے مطابق نریندر مودی کے قافلے کو مظاہرین نے ایک فلائی اوور پر روک لیا، جہاں وہ 20 منٹ تک پھنسے رہے، اور سیکیورٹی فورسز نے اس جگہ کو گھیرے میں لئے رکھا۔
وزیراعظم عمران خان کو دبئی ایکسپو میں عالمی اعزاز سے نوازا جائے گا
ذرائع کا کہنا ہے کہ سکھوں نے وزیراعظم کو خبردار کیا تھا کہ وہ اپنے جلسے کیلئے پنجاب نہ آئیں، ورنہ نقصان کی ذمہ دار مرکزی حکومت ہو گی۔ آج 20 منٹ تک مظاہرین میں پھنسے رہنے کے بعد انٹیلی جنس حکام کے مشورے کے بعد مودی دورہ پنجاب ختم کر کے واپس دہلی چلے گئے۔ ٹوئٹر پر ایک بھارتی صارف نے وزیراعظم کے قافلے کی ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ دیکھ لیں کہ یہاں بھارت کے وزیراعظم کو نشانہ بنانا کتنا آسان ہے۔ وفاقی وزارت داخلہ کی جانب سے ایک بیان میں کہا گیا کہ یہ وزیر اعظم کی سیکیورٹی میں ایک بڑی کوتاہی تھی، نریندر مودی بھٹنڈا ائیر پورٹ پر پہنچے اور انہیں قومی شہدا کی یادگار اور بعد میں ہیلی کاپٹر میں ریلی کیلئے جانا تھا،لیکن خراب موسم کی وجہ سے سفر میں تاخیر ہوئی جس کے بعد مودی کا قافلہ بذریعہ روڈ روانہ ہوا لیکن مظاہرین نے یادگار سے 30 کلومیٹر کے فاصلے پر انہیں روک لیا۔ بھارتی میڈیا کی رپورٹ کے مطابق دہلی حکومت نے پنجاب حکومت پر ناقص سیکیورٹی دینے کا الزام عائد کیا ہے، وزارت داخلہ نے کہا کہ سنگین سیکورٹی رسک پر پنجاب حکومت سے تفصیلی رپورٹ طلب کی ہے۔
Just imagine how easy would it have been to target the vehicle of Prime Minister of India which was stranded due to a protest and failure of Punjab Police to clear the pathway. Video taken by a local from below the flyover when PM vehicle was stationary surrounded by SPG men. pic.twitter.com/4AaJR0bjm8
— Aditya Raj Kaul (@AdityaRajKaul) January 5, 2022