Monday November 25, 2024

پاکستان پر انگلیاں نہ اٹھائی جائیں، امریکی سینیٹر کانگریس میں پیش بل پر برس پڑے

واشنگٹن : امریکی سینیٹر کرس وان ہولن نے افغانستان کی صورتحال اور پاکستان کے کردار سے متعلق امریکی کانگریس میں پیش بل پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی بھی امریکی سینیٹر کسی بھی معاملے پر بل پیش کرسکتا ہے مگر اسکا یہ مطلب نہیں کہ یہ قانونی حیثیت اختیار کرلے گا۔۔تفصیلات کے مطابق امریکی سینیٹر کرس وان ہولن کانگریس میں افغانستان سے متعلق پیش بل پر پاکستان کی حمایت میں سامنے آ گئے۔8 پاکستانی امریکن ڈیموکریٹ طاہر جاوید سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر کرس وان ہولن نے کانگریس میں پیش کردہ بل پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی سینیٹر بل پیش کر سکتا ہے۔اس کا یہ مطلب نہیں کہ بل قانونی حیثیت اختیار کر لے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان پر انگلیاں نہ اٹھائی جائیں۔ ان 20 سینیٹرز کو سابق صدر ٹرمپ پر تنقید کرنی چاہئیے جو پاکستان اور اشرف غنی حکومت سے قیدی رہا کروا کے طالبان کو اقتدار میں لائے اور دوحہ معاہدے میں افغان فورسز پر حملے روکنا تک شامل نہ کروایا۔

ڈالر کولگام ڈالنے کی تیاری کر لی۔اسٹیٹ بینک نے 114اشیا کی درآمد پر 100 فیصد کیش مارجن کی شرط عائد کر دی

ڈیموکریٹک رہنما طاہر جاوید کا کہنا تھا کہ پاکستان نے کبھی عالمی مفادات کے خلاف کام نہیں کیا۔پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں بڑی قربانیاں دی ہیں۔بین الاقوامی امن کے لیے پاکستان کی قربانیوں کو سراہا جانا چاہئیے۔قبل ازیں امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل مائیک ملی نے افغانستان میں لڑی جانے والی 20 سالہ جنگ میں شکست کا اعتراف کرلیا ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف نے ہائوس آرمڈ سروسز کمیٹی میں بیان دیتے ہوئے کہا کہ افغان جنگ ان شرائط پر ختم نہیں ہوئی جو طالبان کے ساتھ ہم چاہتے تھے، افغان جنگ ایک اسٹریٹجک ناکامی تھی۔ جنرل مائیک ملی کا کہنا تھا کہ جنگ میں شکست پچھلے 20 دن یا 20 ماہ میں نہیں ہوئی، یہ اسٹریٹجک فیصلوں کے ایک سلسلے کا مجموعی اثر ہے، ہم نے امریکیوں کو القاعدہ سے بچانے کے لیے اسٹریٹجک ٹاسک پورا کیا۔ان کا کہنا تھا یقینا حتمی صورت حال اس سے یکسر مختلف تھی جو ہم چاہتے تھے، جب بھی کوئی ایسا واقعہ ہوتا ہے اس کے مختلف عوامل ہوتے ہیں، ہم ان عوامل کا جائزہ لینے جا رہے ہیں، یہاں بہت سارے سبق سیکھے گئے۔

پٹرول کی قیمتیں بڑھنے کا کیا مطلب ہے؟ اپوزیشن ارکان نے وزیر اعظم کو ماضی یاد دلا دیا

آئندہ الیکشن سے پہلے مسلم لیگ (ن)تین حصوں میں تقسیم، ن اور ش کے بعد تیسرا گروپ کونسا بنے گا؟ ہلچل مچا دینے والی پیشنگوئی

FOLLOW US