اسلام آباد : وزیر اطلاعات کے مطابق حفیظ شیخ کو مہنگائی کی وجہ سے عہدے سے ہٹایا گیا۔ تفصیلات کے مطابق حفیظ شیخ کو وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹائے جانے کے فیصلے کے حوالے سے وزیر اطلاعات شبلی فراز کی جانب سے نجی ٹی وی چینل کے پروگرام سے گفتگو کرتے ہوئے ان خبروں کی تصدیق کی گئی۔ وزیر اطلاعات نے بتایا کہ حفیظ شیخ کو مہنگائی کی وجہ سے عہدے سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا۔ وزیراعظم نے اب نئی معاشی ٹیم لانے کا فیصلہ کیا ہے اس حوالے سے کل تک چیزیں فائنل ہو جائیں گی، جبکہ حفیظ شیخ کے مستقبل کے حوالے سے علم نہیں۔ شبلی فراز نے مزید بتایا ہے کہ وزیراعظم کا کل دوبارہ کرونا ٹیسٹ کیا جائے گا، امید ہے ان کی رپورٹ منفی آئے گی۔
کرونا کو شکست دینے کی صورت میں وزیراعظم عمران خان جمعرات کے روز شیڈول وفاقی کابینہ کے اجلاس کی صدارت کریں گے، اجلاس میں اہم اور حتمی فیصلے کیے جائیں گے۔ واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق حفیظ شیخ سے وزیر خزانہ کو عہدہ واپس لیا جا رہا ہے، وزیر اعظم عمران خان نے مشیر خزانہ کو عہدہ چھوڑنے کی ہدایت بھی کر دی ہے۔ ندیم بابر سے عہدہ واپس لیے جانے کے بعد کابینہ میں تبدیلیوں کے حوالے سے یہ وزیراعظم عمران خان کا دوسرا بڑا فیصلہ ہے۔ ذرائع کے مطابق حماد اظہر ملک کے نئے وزیر خزانہ ہوں گے۔ وزیراعظم حماد اظہر کی کارکردگی سے خوش ہیں اسی لیے انہیں وزیر خزانہ بنانت کا فیصلہ کیا گیا۔ جبکہ وفاقی کابینہ میں مزید تبدیلیوں کا امکان ہے۔ فیصل جاوید خان اور فرخ حبیب کو بھی اہم وزارتیں سونپی جائیں گی۔ دونوں رہنماوں کو وزیر مملکت بنائے جانے کا امکان ہے، ان کیلئے وزارت اطلاعات و نشریات کو الگ کر کے 2 نئی وزارتیں قائم کی جائیں گی۔ جبکہ سینیٹر شبلی فراز کو وزارت پٹرولیم دی جاسکتی ہے اور وزارت اطلاعات ایک بار پھر فواد چوہدری کو دیے جانے سے متعلق مشاورت کی گئی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ وفاقی کابینہ میں اتحادی جماعتوں متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) اور بلوچستان عوامی پارٹی(بی اے پی) کوبھی نمائندگی دینے پر مشاورت کی گئی ہے۔وفاقی کابینہ میں ردو بدل کا حتمی فیصلہ وزیراعظم عمران خان کریں گے۔