Saturday May 18, 2024

فیض آباد دھرنے کے معاہدوں کی خلاف ورزی تحریک لبیک ایک بار پھر دھرنا دے بیٹھی۔۔سڑکوں پر گاڑیوں کا رش ، شہری خوار ہو گئے،،حکومت کو نئی پریشانی لاحق

لاہور مانیٹرنگ ڈیسک ) تحریک لبیک یا رسول اللہ نے فیض آباد معاہدے کی پاسداری نہ کرنے پر حکومت کے خلاف داتا دربار کے باہر دھرنا دیدیا ، تحریک کے سربراہ خادم حسین رضوی نے اعلان کیا ہے کہ اگر حکومت نے بد ھ تک مطالبات تسلیم نہ کئے تو احتجاج کا دائرہ کار پورے ملک تک پھیلا دیں گے ، دھرنے کی وجہ سے مختلف شاہراہوں پر ٹریفک کا

نظام جام ہو گیا جس کی وجہ سے گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگنے سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا ۔تفصیلات کے مطابق تحریک لبیک یار سول اللہ کے کارکنوں نے اپنے مطالبات کے حق میں دوپہر کے وقت داتا دربار کے باہر اجتماع منعقد کیا جسے بعد ازاں دھرنے میں تبدیل کر دیا گیا ۔ دھرنے کے شرکاء لبیک لبیک یارسو ل اللہ، غلامی رسول میں موت بھی قبول ہے، فیض آباد معاہدے کی پاسداری کرو کے نعرے لگاتے رہے ۔ اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خادم حسین رضوی نے کہا کہ ہم ختم نبوت کا مسئلہ حل کرانا چاہتے ہیں ،ہمارے کارکنوں نے کبھی بھی کوئی اشتعال انگزیزی نہیں کی ،ہم کو ئی دہشتگرد نہیں جو ہم پر حکومت نے شیلنگ کی بلکہ ہم سے زیادہ محب وطن پاکستانی کوئی بھی نہیں ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے حکومت سے کوئی بڑے مطالبے نہیں کیے بلکہ بنیادی حقوق دینے کی بات کی تھی مگر حکومت اپنے تمام وعدوں سے مکر گئی ۔ہم کوئی لمبی بات نہیں کررہے صرف ختم نبوت کا مسئلہ حل کیا جائے ۔عوام بھو ک کی وجہ سے مر رہے ہیں کیا یہ دہشتگردی نہیں ہے ۔عوام کے پاس بنیادی ضروریات موجود نہیں ہیں ،پینے کا صاف پانی ،ہسپتال ،تعلیم ،معیاری خوارک سمیت نوجوانوں کے پاس روز گار نہیں ۔حکومت نے ہم سے کیے وعدوں کی پاسداری نہیں کی اور اسی وجہ سے ہم دوبارہ سڑکوں پر آنے پر مجبور ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت کو بدھ تک کا وقت دیتے ہیں اگرمطالبات منظور نہ کئے گئے تو ملک بھر میں دھرنے دئیے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا ساتھ معاہدے میں شریعت کے نفاذ، راجہ ظفر الحق رپورٹ کو منظر عام پر لانے سمیت بہت سے مطالبات شامل تھے۔ معاہدہ ختم ہونے کے بعد سے اب تک متعدد بار تحریک لبیک کے قائدین کی جانب سے معاہدے پر عملدرآمد نہ ہونے کا شکوہ کیا جا چکا ہے۔انہوں نے کہا کی فی الوقت ہمارا مطالبہ معاہدے کی پاسداری کرانا ہے جب انتخابا ت کا وقت آئے گا تو وہ بھی دیکھ لیا جائے گا۔

FOLLOW US