ایران کے حمایت یافتہ حوثی باغیوں کو سعودی عر ب اور اس کے اتحادی ممالک کے ساتھ جنگ کی صورتحال میں سخت مذاحمت کا سامنا ہے ۔ کیونکہ ایک طرف تو وہ خود اپنے ہی ملک کی سرکاری فوج کے خلاف برسرپیکار ہیں تو دوسری جانب ان کو سرحدپار سے حملے درپیش ہیں۔یمن کے شمالی شہر صعدہ پر پرواز کے
دوران میں عرب اتحاد کے ایک لڑاکا طیارے کو زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل سے نشانہ بنانے کی ناکام کوشش کی گئی ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق سعودی عرب کی قیادت میں عرب اتحاد کے ترجمان کرنل ترکی المالکی نے ایک بیان میں بتایا کہ لڑاکا طیارے کی جانب زمین سے فضا میں مار کرنے والا میزائل داغا گیا تھا اور یہ میزائل صعدہ کے ہوائی اڈے کے اندر سے چلا یا گیا تھا۔انھوں نے بتایا کہ اس لڑاکا طیارے نے علاقے میں اپنا مشن مکمل کر لیا تھا۔اس نے میزائل فائر کیے جانے کی جگہ کو نشانہ بنایا ہے اور اس کے بعد بہ حفاظت اپنے فضائی اڈے پر اْتر گیا ہے۔کرنل ترکی المالکی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ جس دفاعی میزائل سے اتحادی طیارے کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی ، وہ یمنی فورسز کے اسلحے میں شامل نہیں تھا ۔اس سے واضح طور پر ثابت ہوتا ہے کہ ایرانی رجیم نے حوثی دہشت گرد ملیشیا کواسلحے کی اسمگلنگ جاری رکھی ہوئی ہے اور وہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2216 سمیت مختلف قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کررہا ہے۔اس کی جانب سے دہشت گرد گروپوں کی حمایت سے علاقائی اور بین الاقوامی سلامتی کو خطرات لاحق ہوچکے ہیں۔ترجمان نے مزید کہا کہ یمن میں فضائی دفاعی میزائل اسمگلنگ کے ذریعے دہشت گرد گروپوں کے ہاتھ آنے سے شہری ہوا بازی اور یمن میں انسانی امدادی سامان لے کر آنے والی پروازوں کے لیے خطرات پید ہوگئے ۔