Saturday May 4, 2024

میں آٹھ سال کی تھی تو میری ماں نے مجھے نہلاتے ہوئے جنسی ہراساں کرناشروع کیا آج تک میں اس عادت سے پیچھا نہیں چھڑا سکی ، خاتون کے انکشاف نے ہر ایک کو چونک جانے پر مجبور کر ڈالا

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) خواتین کو جنسی ہراساں کیے جانے کے واقعات دنیا کے کم و بیش سبھی ممالک میں پیش آرہے ہیں۔ اب تو اس میں ترقی یافتہ اور غیر ترقیاتی ممالک کی تفریق بھی ممکن نہیں رہی۔ حتیٰ کہ اعلیٰ ترین عہدوں پر فائز اہم شخصیات یا تو اس قباحت میں ملوث رہیں یا اس سے متاثر رہیں ۔ وہ خواتین جو تعلیم ، ملازمت ، کاروبار ، سیاحت ، خریداری یا کسی سفر کے سلسلے میں باہر جاتی ہیں ان کے ساتھ ایسے واقعات اکثر پیش آتے

رہتے ہیں ۔تاہم یہاں جس خاتون کا ذکر کیا جا رہا ہے اس کو جنسی ہراساں کرنے والی کوئی اور نہیں بلکہ اس کی اپنی والدہ نکلی۔ ڈیلی میل آن لائن کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ امریکی ماڈل نکی ڈیو لوز نے بچپن ہی سے اپنی والدہ کی جانب سے جنسی ہراساں کیے جانے کا انکشاف کیا ہے ۔ اپنے ایک انٹرویو میں نکی کہتی ہیں کہ میری عمر اس وقت صرف آٹھ برس تھی جب میری والدہ مجھے باتھ ٹب میں نہلاتے ہوئے میرے جسم کے نازک اعضا کو غیر مناسب طریقے سے چھوتی تھیں ۔ تب میں نہیں جان پاتی تھی کہ وہ کیا کررہی ہیں۔ لیکن 13برس کی عمر کو پہنچنے تک میری والدہ کے رویے میں شدت آ گئی اور تب تک مجھے بھی کچھ مخصوص احساسات سے اندازہ ہونے لگا کہ یہ کیا ہو رہا ہے۔ نکی کہتی ہیں کہ 2012میں جب میری عمر 27برس تھی تب تک مجھے اپنی والدہ سے ایسے رویے کا سامنا رہا یہاں تک کہ ان کا انتقال ہو گیا۔ نکی نے مزید کہا کہ میں اس چیز کی اس حد تک عادی ہو گئی کہ میں نے کئی مردوں سے جنسی تعلقات قائم کیے۔ یہاں تک کہ یہ چیز میری کمزوری بن گئی اور میرا خود پر قابو نہ رہا۔ اگرچہ اب میں نے خود کو کچھ سنبھالنا شروع کیا ہے لیکن جنسی ہراسگی کے وہ اثرات آج بھی میرا پیچھا نہیں چھوڑ رہے۔

FOLLOW US