لندن: فضائی عملہ مسافروں سے کیا کچھ جھوٹ بولتا ہے، ایک فلائٹ اٹینڈنٹ نے یہ راز دنیا پر منکشف کر دیا ہے۔ دی سن کے مطابق ڈین ایئر نامی یہ فلائٹ اٹینڈنٹ بتاتا ہے کہ جب ہم کسی مسافر سے کہتے ہیں کہ ہم مزید معلومات حاصل کرکے ابھی آپ کے پاس واپس آتے ہیں، تو مسافر کو سمجھ جانا چاہیے کہ ہم اس سے جھوٹ بول رہے ہیں، کیونکہ یہ مسافر سے جان چھڑانے کا محض ایک حربہ ہوتا ہے اور عملے کے لوگ اس وعدے کے بعد کم ہی اس مسافر کے پاس جاتے ہیں۔ ڈین ایئر بتاتا ہے کہ ہم مسافروں سے ایک سب سے بڑا جھوٹ یہ بولتے ہیں کہ پریشان ہونے کی کوئی بات نہیں، ہمارا جہاز مکمل طور پر محفوظ ہے۔ اگرچہ جہاز محفوظ ہی ہوتے ہیں مگر اکثر ایسے واقعات پیش آتے رہتے ہیں جو اگر مسافروں کو بتا دیئے جائیں تو وہ خوفزدہ ہو جائیں۔ عملہ کبھی ان کے متعلق مسافروں کو نہیں بتاتا۔عملے کے لوگ کھانے پینے کی اشیاءکے متعلق بھی ایک جھوٹ اکثر بولتے ہیں
موبائل کمپنیوں نے کالز اور انٹرنیٹ کے پیکجز25روپے سے 100روپے تک مہنگے کر دیئے
کہ فلاں چیز ختم ہو گئی ہے، حالانکہ جہاز میں اتنا ذخیرہ ہوتا ہے کہ کوئی چیز ختم نہیں ہوتی۔ ڈین نے بتایا کہ جب مسافر دوران سفر کوئی عجیب آواز سنیں اور عملے کے کسی فرد کو بلا کر پوچھیں تو وہ جھوٹ بولتے ہیں کہ سب ٹھیک ہے، حالانکہ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ مسافروں کو سنائی دینے والی آواز کا سبب کافی تشویشناک ہوتا ہے مگر عملہ مسافروں سے یہی کہتا ہے کہ سب کچھ نارمل ہے۔
محکمہ موسمیات نے مری میں شدید برفباری کا الرٹ جاری کر دیا
فائیو جی کے خطرناک اثرات۔۔۔ 4 ایئر لائنز کااچانک امریکا کیلئے پروازیں منسوخ کرنیکا اعلان