Thursday April 25, 2024

کیا اب انہوں نے بیٹے کی شادی کرائی ہوگی؟ جانیں ان والدین کے بارے میں، جو کہتے تھے، اگر بھارت ورلڈ جیت گیا تو بیٹے کی شادی کرائیں گے

سوشل میڈیا پر ایسی کئی ویڈیوز دیکھنے کو ملتی ہیں جس میں ایک ایسی کہانی چھپی ہوتی ہے جو کہ آپس کی محبت، پیار اور جذبے کی ترجمانی کرتی ہے۔ ہم ایک ایسی ہی خبر لے کر آئے ہیں جس میں آپ کو ایک ایسی فیملی کی چٹ پٹی باتوں کے بارے میں بتائیں گے جس میں والدین نے بیٹے کی شادی کو ورلڈ کپ میں بھارت کی جیت سے مشروط کر دیا۔پنجاب کے رہائشی ہسام کے لیے بھی اس وقت مشکلات میں اضافہ ہو گیا جب والدین نے پسند کی شادی کا ارادہ رکھنے پر ہسام کو یہ کہہ دیا کہ بیٹا اگر بھارت ورلڈ کپ جیتے گا تو ہی تمہاری شادی کے بارے میں سوچیں گے۔ ہسام اپنے والدین کا چہیتا بیٹا ہے یہی وجہ ہے کہ والدین اور بیٹے کے بیچ کا رشتہ اس حد تک مضبوط کے یہ وہ ہنسی خوشی ہر معاملے پر کھل کر بات کرتے ہیں۔ہسام کہتے ہیں کہ فلحال ایسا ہی ہے کہ اگر انڈیا جیت جاتا ہے تو ہی میری شادی ہوگی۔ مجھے ایک لڑکی پسند آئی تھی میں نے والدین کو بتایا مگر والدین کا کہنا تھا کہ ابھی تمہاری عمر شادی کی نہیں ہے۔

عوام کیلئے پریشان کن خبر، بجلی اتنی زیادہ مہنگی کرنے کی درخواست آ گئی کہ سن کر شہریوں کے ہوش اڑ جائیں گے

ہسام نے بتایا کہ والدین نے مجھے سے کہا کہ اگر انڈیا ورلڈ کپ جیت جاتا ہے تو تمہاری شادی کا سوچیں گے۔ لیکن بھارت تو خود کئی میچ ہار چکا ہے وہ کہاں سے جیتے گا۔ ہسام کو پریشانی یہ بھی ہے کہ جیسے جیسے انڈیا میچ ہار رہا تھا اس کی امید دم توڑتی جا رہی تھی۔ اسی لیے میری شادی رکی ہوئی ہے۔ میں نے پاپا سے کہا کہ یہ مشکل شرط ہے، چلو پاکستان کو لے لیں بھارت کے بجائے مگر وہ نہیں مانے۔جبکہ ہسام کے والد کہتے ہیں کہ میری خود کی پسند کی شادی ہے۔ بچے کے ساتھ کوئی ظلم نہیں کیا ہے۔ شادی کروانی ہے، بچہ آئی ٹی کی تعلیم حاصل کر رہا ہے۔ اگر کوہلی چاہے تو شادی ہو سکتی ہے۔ والد نے کوہلی کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ سر آپ پلیز میرے بیٹے جو رکھ لیں شاید اسی وجہ سے میرا بچہ انڈیا کو جیتوا دے۔ ہسام جس لڑکی کو پسند کرتے ہیں، ان کا تعلق بھارت سے ہے۔ ہر ی ایک اور مشکل۔ کیونکہ بھارت تو ایک کے بعد ایک میچ ہار رہا تھا ایسے میں ہسام کی پریشانی مزید بڑھ رہی تھی۔سوشل پاکستان سے گفتگو کرتے ہوئے ہسام کی فیملی نے بتایا کہ ابھی بیٹے کی عمر شادی کی نہیں ہے۔ اس وقت 19 سال کی عمر میں وہ پڑھائی پر دھیان دے۔ شادی بھی کرائیں گے۔ فلحال بیٹا اپنے اوپر دھیان دے کیونکہ شادی کے بعد اسے لڑکی کو بھی سنبھالنا ہوگا۔ پہلے خود کو سنبھال کے پھر شادی کرے۔والدہ کہتی ہیں کہ والد کی یہ شرط ایک اچھا پلان ہے۔ اس سے یہ ہو جائے گا کہ جب انڈیا ہار جائے گا تو بیٹا بھی تھوڑا ریلیکس کر جائے گا اور ہمیں بھی سوچنے کے لیے وقت مل جائے گا۔ جو بیٹی آئے گی، اسے کیسے سنبھالے گا۔

اسلام دشمن بھارتی صحافی کو دبئی مدعو کرنے پر اماراتی شہزادی انتظامیہ پر برس پڑیں

اس لیے ان کے والد سے صحیح فیصلہ کیا ہے۔والد کہتے ہیں کہ بیٹا آپ دعا کر لو کہ بھارت جیت جائے لیکن بہت مشکل صورتحال ہے۔ اگر بھارت جیت جاتا ہے تو سمجھیں ہمارے گھر بھی دلہن آ جائے گی۔ اور اگر پاکستان جیت جائے گا تو ٹرافی ہمارے گھر آئے گی اور بہو ہماری پسند کی ہوگی۔ والد بیٹے پر فخر کرتے ہیں کہ بیٹے نے بھارتی لڑکی کو دل بیٹھا ہے۔ لیکن والد کہتی ہیں کہ یہ معاملہ ضرور ہو سکتا ہے۔ والدہ نے یہ بھی کہہ دیا کہ سوشل میڈیا صارفین بتائیں کہ بیٹے کی شادی کرنی چاہیے یا نہیں۔لیکن والد کی شرط تھی کہ اگر پاکستان جیتے گا تو اپنی پسند کی دلہن لائیں گے اور بھارت جیتے گا تو بیٹے کی پسند کی لڑکی لائیں گے۔ لیکن یہاں تو معاملہ ہی کچھ اور ہے۔ نہ بھارت جیتا اور ہی پاکستان تو کیا بیٹے کی شادی اب کبھی نہیں ہوگی؟ خیر والدین نے فلحال بیٹے کو پڑھائی پر توجہ دینے کا مشورہ کیا تھا جو کہ بیٹے کی بھلائی کے لیے تھا۔

“نواز شریف اور بیٹی کو سزا دینی ہے” سابق چیف جسٹس سے منسوب مبینہ آڈیو ، ثاقب نثار کا موقف بھی آگیا

FOLLOW US