نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک) فحش فلمو ں میں کام کرنے والی اداکارائیں اپنے شرمناک اور قبیح کام کو پوری رغبت اور دلچسپی کے ساتھ پورا کرنے کے عوض بھاری رقوم حاصل کرتی ہیں۔ لیکن سب سے حیران کن بات یہ ہوگی کہ کوئی فحش اداکارہ یہ دعویٰ کرنا شروع کر دے کہ ایسی فلم کی شوٹنگ کے دوران اس سے جنسی زیادتی ہوئی ہے ۔ امریکہ کی ایک
36سالہ فحش اداکارہ نے نہ صرف ایسا حیران کن دعویٰ کر ڈالا ہے کہ بلکہ فلم ڈائریکٹر اور کمپنی پر 5ملین امریکی ڈالر کے ہرجانےکا بھی دعویٰ کر ڈالا ہے۔ ایک غیر ملکی ویب سائٹ کی رپورٹ کے مطابق کینیڈا سے تعلق رکھنے والی ایک فحش فلموں کی اداکارہ نکی نے دعویٰ کیا ہے کہ 2016میں45منٹ دورانیے کی شوٹ کی گئی ایک فلم کے دوران فلم کے ڈائریکٹر ٹونی ٹی نے اس کی اجازت کے بغیر اس سے جنسی تعلق استوار کیا جبکہ ” ساتھی اداکار” ریمن مانور نے بھی کچھ ایسی حرکات کیں جو فلم کے سکرپٹ کا حصہ نہیں تھیں۔ نکی نے دعویٰ کیا کہ اسے دوران شوٹنگ تشدد کا نشانہ بھی بنایا گیا اور انڈر وئیر اس کے منہ میں ٹھونس کر اسے پانی میں ڈبکیاں دی گئیں جس سے وہ قریب المرگ بھی ہو گئی تھی۔ فحش فلموں کی کمپنی بریزرز نے نکی کے الزامات سامنے آنے کے بعد ٹومی ٹی اور نومار ریمن کو برطرف کردیا تھاتاہم گزشتہ ہفتے نکی نے اداکار اور ڈائریکٹر کے ساتھ فلم کمپنی بریزرز کے خلاف بھی مقدمہ درج کروادیا ہے