Monday April 29, 2024

سائنسدانوں نے سورج کی روشنی اور درجہ حرارت کو کم کرنے کا حیران کن منصوبہ تیار کر لیا ۔۔ کیا کیاجانے والاہے؟؟آپ بھی چونک جائیں گے

نیویارک (مانیٹرنگ ڈیسک)ترقی یافتہ ملکوں کے سائنس دانوں نے ماحولیاتی تبدیلی پر قابو پانے کے لیے سورج کی روشنی کو مدھم کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ انھیں امید ہے کہ انسانوں کی تخلیق کردہ کیمیائی چھتری دنیا کے خطرناک حد تک بڑھتے ہوئے درجہ حرارت میں کمی لانے کے لیے کارگر ثابت ہو گی۔سولر جیو انجینیئرنگ کا یہ منصوبہ ایسا ہی ہے جیسے

بڑے پیمانے پر پھٹنے والے آتش فشاں جن سے بہت زیادہ مقدار میں راکھ خارج ہو کر فضا میں پردہ تان دیتی ہے جس سے سورج کی حرارت کا ایک حصہ زمین کی سطح تک نہیں پہنچ پاتا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق بنگلہ دیش، برازیل، چین، ایتھیوپیا اور انڈیا اور دوسرے ملکوں سے تعلق رکھنے والے 12 ماہرین نے سائنسی جریدے نیچر میں لکھا کہ غریب ملک ماحولیاتی تبدیلی سے زیادہ متاثر ہوں گے اس لیے انھیں اسے حل کرنے کے منصوبوں میں زیادہ سے زیادہ نمائندگی دی جائے۔اس منصوبے کے آغاز کے طور پر سولر ریڈی ایشن مینیجمنٹ گورننس انیشی ایٹیو (ایس آر ایم جی آئی) کے نام سے چار لاکھ ڈالر مختص کیے ہیں جس کے تحت سائنس دانوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنی تحقیقات پیش کریں۔ایس آر ایم جی آئی کے لیے رقم اوپن فلانتھراپی پروجیکٹ نے فراہم کی تھی جسے فیس بک کے شریک بانی کاری ٹیونا نے شروع کیا تھا۔اس کے تحت ترقی پذیر ملکوں کے سائنس دانوں کو جیو انجینیئرنگ کا مقامی سطح پر پڑنے والے اثرات کا مطالعہ کرنے میں مدد دی جائے گی۔ ان اثرات میں خشک سالی، سیلاب، اور برساتیں شامل ہیں۔ جسے فیس بک کے شریک بانی کاری ٹیونا نے شروع کیا تھا۔اس کے تحت ترقی پذیر ملکوں کے سائنس دانوں کو جیو انجینیئرنگ کا مقامی سطح پر پڑنے والے اثرات کا مطالعہ کرنے میں مدد دی جائے گی۔ ان اثرات میں خشک سالی، سیلاب، اور برساتیں شامل ہیں۔

FOLLOW US