Thursday May 16, 2024

2009میں ایک بینگن چوری کرنے کا معاملہ،،کیس پر کتنے لاکھ روپے خرچ ہو گئے،،،9سال بعد کیا فیصلہ آیا؟؟حیران کن رپورٹ

روم (مانیٹرنگ ڈیسک) ایک عام رائے ہےکہ پاکستان جیسے پسماندہ ملکوں میں قانون صرف کمزور اور غریب کےلئے ہے ۔ جبکہ طاقتور اور بااثر افراد اس کی پکڑ سے آزاد ہیں۔ تنور سے روٹی چرانے والے ایک شخص کو عام شہری بری طرح مار پیٹ کر پولیس کے حوالے کر دیتے ہیں ۔ جو رہی سہی کسر پوری کر دیتی ہے اور عدالتوں سے میں لمبے عرصے تک

کیس کی سماعت نہ ہونے کی وجہ سے ایسا بے آسرا شخص جیل کی کال کوٹھڑی میں پڑا گلتا سڑتا رہتا ہے۔ لیکن اب ایک دنیا کے ترقی یافتہ ترین ملک اٹلی میں موجود نظام انصاف کی قلعی بھی ایسی ہی ایک رپورٹ نے کھول کر رکھ دی ہے۔ جہاں پر صرف ایک بینگن چوری کرنے والے شخص کو 9سال کی طویل مدت کے بعد اور مقدمے پر لاکھوں روپے خرچ ہونے پر قید سے رہائی مل گئی۔ ایک غیر ملکی نیوز ویب سائٹ کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 49سالہ ایک بیروز گار شخص نے 2009میں 20سینٹ مالیت کا ایک بینگن چوری کیا تھا۔ جس پر مقامی عدالت نے اسے پانچ ماہ قید اور تین سو یورو جرمانہ سنایا۔ لیکن وکلا نے مقامی عدالت کے فیصلے پر عدم اطمینان ظاہر کیا اور کیس کو ملک کی سب سے بڑی عدالت میں لے گئے ۔ جہاں کیس کی سماعت التوا میں رہنے کی وجہ سے 9سال کا عرصہ گزر گیا ۔ اس دوران کیس پر اخراجات کی مد میں8ہزار یورو یعنی ساڑھے گیارہ لاکھ روپے خرچ ہو گئے۔جس کے بعد ملکی سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ملزم کی رہائی کے احکامات جاری کردیے۔

FOLLOW US