واشنگٹن : امریکی خاتون کا اپنے بھائی کے نام بھیجا گیا پوسٹ کارڈ33 سال بعد منزل تک پہنچ گیا، پوسٹ کارڈ 1987 میں کرسمس کے موقع پرارسال کیا گیا، کورونا لاک ڈاؤن میں ڈاکخانے کی صفائی کے دوران کارڈ ملا تو پاؤل ولس کو ارسال کردیا گیا۔ امریکی میڈیا کے مطابق کووڈ19 وباء کے لاک ڈاؤن کے باعث 33 سال قبل بھیجا گیا پوسٹ کارڈ منزل تک پہنچنے میں کامیاب ہوگیا۔ بتایا گیا ہے کہ امریکی خاتون اینی لوویل نے کرسمس کے موقع پر اپنے بھائی کو سنہ1987ء میں ایک پوسٹ کارڈ ارسال کیا۔ لیکن ایک طویل عرصے تک پوسٹ کارڈ منزل تک نہ پہنچ سکا۔ امریکی خاتون اور اس کے بھائی نے بھی اس عرصہ کے دوران اس پوسٹ کارڈ بارے کبھی ذکر نہیں کیا۔ جس سے ان کو پتا چلتا کہ کوئی کارڈ پوسٹ کیا تھا۔
لیکن ساڑھے بتیس سال بعد اب جب امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر سان فرانسسکو کے رہائشی پاؤل ولس کو ان کی بہن کی جانب بھیجا گیا کارڈ موصول ہوا تو اس سے اپنی بہن کو فون کیا۔ جس پر 65 سالہ اینی حیران رہ گئی۔ پاؤل ولس نے اپنی بہن کو کارڈ پڑھ کر سنایا ’’ایک تصویر ایک ہزار الفاظ سے زیادہ اہمیت کی حامل ہوتی ہے‘‘، پوسٹ کارڈ میں اینی کو ایریزونا کی ایک مشہور آبشار ہواسو کے قریب بیھٹے دیکھا جاسکتا ہے۔ اس تصویر کے ساتھ پوسٹ 18 دسمبر1987کیا تھا، جو 29 اپریل 2020 کو سان فرانسسکو کی نئی اسٹمپ کے ساتھ موصول ہو گیا ہے۔ اینی اب ایک ٹیچر کے فرائض سرانجام دے رہی ہیں۔ جبکہ ان کی بھائی کی عمر76 سال ہے۔ پوسٹ کارڈ کے تاخیر سے پہنچنے کی وجہ معلوم ہوئی ہے کہ کارڈ کہیں ڈاکخانے میں گم ہوگیا تھا۔ اب لاک ڈاؤن کے دوران جب ڈاکخانے کی صفائی کی جا رہی تھی تو کارڈ ملا۔ جس کو پوسٹ آفس نے فوری ارسال کردیا۔ واضح رہے دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 41 لاکھ 1 ہزار 775 ہو گئی ہے جبکہ اس سے ہلاکتیں 2 لاکھ 80 ہزار 443 ہو گئیں۔ کورونا وائرس کے دنیا بھر میں 23 لاکھ 79 ہزار 541 مریض اب بھی اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں، جن میں سے 47 ہزار 683 کی حالت تشویشناک ہے جبکہ 14 لاکھ 41 ہزار 791 مریض صحت یاب ہو چکے ہیں۔ کورونا وباء کے باعث دنیا بھر کے ممالک میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔