اسلام آباد(ویب ڈیسک)معروف صحافی ، کالم نگار اور تجزیہ کار ہارون رشید نے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے ابھی دنیا میں مزید تباہی آئے گی، آخر کار اس کا علاج بھی دریافت ہوگا، جو ں جوں وقت گزرتا جاتا ہے تو پتہ چلتا ہے کہ جو اللہ اوراس کے رسول نے کہا وہی درست ہے ۔ صفائی ایمان کی شرط ہے ۔ اسی لئے کہتے ہیں کہ حلال اور پاکیزہ کھانا کھاؤ۔ہارون رشید نے مزید کہا کہ یہ کرونا وائرس پہلا نہیں جو پھیلا ہے ۔ مسلمانوں کا سب سے زیادہ سائنسی رجحان تھا جو اب سب سے پیچھے رہ گیا ۔ایک وائرس سے ا للہ نے دنیا کو تباہ و برباد کردیا۔ اس بیماری میں بنی نوع انسان کیلئے بہت سبق ہے ۔
رسول اللہ نے کہا کہ صفائی نصف ایمان ہے۔ یہ آج کہہ رہےہیں کہ ہاتھ نہ ملاؤ، رسول اللہ ﷺ تو ہاتھ سے خارش نہیں کرتے تھے وہ ہمیشہ تنکے سے کرتے تھے۔ یہ ہیضہ ، طاعون صفائی نہ ہونے سے پھیلا۔ رسول اللہ ﷺ نے پرہیز کی بہت تلقین کی ہے کہ کوڑھ سے مریض سے اتنے فاصلے پر رہو۔مجھے حیرانگی ہے کہ ساری دنیا کے سائنسدان کیوں اکٹھے ہوکرنہیں بیٹھ رہے تاکہ اس کا علاج تلاش کیا جاسکےاس موقع پر ہارون رشید نے ایک آیت کریمہ بھی بتائی جس پر انہوں نے کہا کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ جو اسے پڑھے وہ جلد صحت یاب ہوگا ورنہ اسی آیت کریمہ کو پڑھتا ہوا جنت میں جائے گا، ہمیں چاہئے کہ دعا کریں اورچالیس مرتبہ آیت کریمہ بھی پڑھیں صفائی کا خاص خیال کریں۔جبکہ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وفاقی دارالحکومت میں ایک اور کراچی میں کرونا وائرس کے مزید 2 کیسز سامنے آئے جس کے بعد ملک میں مریضوں کی مجموعی تعداد 31 تک پہنچ گئی جن میں سے ایک خاتون کی حالت تشویشناک ہے۔وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں کرونا کا پہلا
کیس سامنےآیا، خاتون کے ٹیسٹ میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوگئی۔ متاثرہ خاتون دو روز قبل برطانیہ سے پاکستان پہنچیں تھیں، کرونا وائرس کی علامات ظاہر ہونے پرخاتون کو پہلے ایک نجی اسپتال منتقل کیا گیا، بعد ازاں انہیں پمز اسپتال کے آئسولیشن وارڈ منتقل کیا گیا۔ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ مریضہ کی حالت تشویشناک ہے، انہیں آئیسولیشن وارڈ میں وینٹی لیٹر پررکھا گیا ہے، اس حوالے سے ذرائع کا کہنا ہے کہ مریضہ کے اہلخانہ اور نجی اسپتال کے عملے نے ان کو قرنطینہ منتقلی کا فیصلہ کیا، مریضہ کے اہلخانہ اور نجی اسپتال کے 13افراد کے سیمپلز بھی این آئی ایچ کو موصول ہوگئے ہیں۔یاد رہے کہ اس وقت ملک میں خطرناک وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد 31 تک جا پہنچی ہے، کرونا وائرس کے باعث ملک میں بہت سی عوامی و معاشی سرگرمیاں مفلوج ہوکر رہ گئی ہیں۔وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تعلیمی اداروں، شادی ہالز اور سینما گھروں کو بند کردیا گیا ہے جبکہ عوامی اجتماعات اور تقریبات پر پابندی لگادی گئی ہے، لاہور، اسلام آباد اور کراچی کے سوا تمام ایئرپورٹس پر فلائٹس آپریشن معطل کردیے گئے ہیں۔سندھ میں اب تک 17 مریضوں میں کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی جن میں سے دو مریض صحت یاب ہوچکے ہیں، اسی طرح بلوچستان میں 6، جبکہ اسلام آباد میں 4 اور گلگت بلتستان میں 3 کیسز رپورٹ ہوئے۔واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت کی جانب سے وبا قرار دیا جانے والا وائرس دنیا کے 149 ممالک تک پھیل گیا ہے، اب تک کرونا سے 1 لاکھ 55 ہزار 834 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں سے 5 ہزار 814 مریض زندگی ہار بیٹھے جبکہ 74 ہزار 279 صحت یاب بھی ہوئے۔بین الاقوامی ماہرین نے یورپ کو کرونا کا مرکز قرار دے دیا، لندن، میڈرڈ، پیرس سمیت دیگر ممالک بھی وائرس کی لپیٹ میں ہیں، اٹلی میں ایک روز میں 175 افاد ہلاک ہوئے جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 1641 تک پہنچ گئی، اسی طرح اسپین میں 58، برطانیہ میں دس، نیدرلینڈز میں 2 ہلاکتیں ہوئیں۔اگر ایران کی بات کی جائے تو وہاں ایک دن میں 97 ہلاکتیں ہوئیں جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 611 تک پہنچ گئی، جنوبی افریقا میں متاثرہ افراد کی تعداد 38 تک پہنچ گئی۔