لاہور : چینی کی قیمت پٹرول کی قیمت سے بھی زیادہ ہو گئی، کئی شہروں میں چینی کی فی کلو قیمت 140 روپے سے 145 روپے کی سطح تک پہنچ گئی۔ تفصیلات کے مطابق پرچون بازاروں میں طلب و رسد میں بگاڑ کے باعث چینی کی فی کلوقیمت130 روپے سے تجاوز کرگئی ہے۔ ذرائع کے مطابق مقامی چینی کا سٹاک کم ہونے لگا ہے جس سے ملک بھر میں چینی کے ذخائر ایک لاکھ 20 ہزار میٹرک ٹن رہ گئے ہیں جبکہ پرچون بازاروں میں ڈیمانڈ اینڈ سپلائی میں بگاڑ کے باعث چینی کی فی کلوقیمت130 روپے سے تجاوز کرگئی اورلاہور کے شہری مقامی چینی کی تلاش میں مارے مارے پھرنے لگے۔ چینی کے بحران سے متعلق ذرائع کا کہنا تھا کہ مقامی موٹی چینی کا سٹاک تیزی سے ختم ہونے لگا ہے، پنجاب کے پاس 47 ہزار، سندھ 69300 اور کے پی کے 4500 میڑک ٹن چینی رہ گئی ہے جبکہ ملک میں چینی کے سٹاک 15روز کے رہ گئے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سپلائی بری طرح متاثر ہونے سے ہول سیل مارکیٹ میں مقامی چینی کے نرخ 124 روپے ہو گئے، 50 کلو مقامی چینی کا تھیلا 6200 روپے کا ہو گیا،پرچون و کریانہ دکانوں پر مقامی چینی نایاب ہونے لگی ہے۔ واضح رہے کہ حکومت درآمدی باریک چینی مخصوص دکانوں اور سٹورز کو فراہم کررہی ہے، گھریلو صارفین کیلئے درآمدی چینی90 روپے کلو فروخت کی جارہی ہے تاہم شہری باریک چینی خریدنے سے گریزاں ہیں۔ دو روز میں چینی کی فی کلو قیمت میں 5 روپے کلو اضافے سے سندھ و پنجاب میں چینی کی ایکس مل قیمت 127 اور 128 روپے فی کلو تک پہنچ گئی ہے۔ کوئٹہ میں چینی کی 50کلو بوری کی قیمت میں ایک روز میں 270روپے کااضافہ ہوگیا،شہر کی ہول سیل مارکیٹ میں چینی کی بوری کی قیمت 6ہزار470روپے میں فروخت ہورہی ہے،تھوک میں فی کلو چینی 130 سے 132 روپے فی کلو میں فروخت ہورہی ہے جبکہ شہر کے مختلف علاقوں میں پرچون میں فی کلو چینی 140روپے بک رہی ہے۔ پشاورمیں چینی کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے،چینی فی کلو 130 روپے تک پہنچ گئی،مارکیٹ میں چینی کے ڈیلروں کے پاس سٹاک کم رہ گیا،چینی کی قیمتوں میں 25 سے 30 روپے تک اضافہ ہونے سے چینی کی بوری 6 ہزار 300 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
پاکستان سے کتنے لاکھ ڈالر افغانستان سمگل ہوئے؟ سٹیٹ بینک کا اہم بیان سامنے آگیا