لاہور (ویب ڈیسک) لاہور ہائی کورٹ نے قمر زمان کائرہ کو سابق صدر آصف زرداری سے جیل میں ملاقات کروانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس شاہد وحید نے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ کی درخواست پر حکم جاری کیا۔ درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ جس پر سرکاری وکیل نے کہا قمر زمان کائرہ آئندہ پیر کے علاوہ کسی بھی سوموار کو آ جائیں، ملاقات کرا دینگے۔لاہور ہائیکورٹ نے 25 نومبر کو پیپلزپارٹی کے رہنما قمر زماں کائرہ کی سابق صدر آصف علی زرداری سے ملاقات کرانے کا حکم دے دیا۔
دوسری جانب ایک خبر سابق وزیراعظم نواز شریف کی طبیعت سے متعلق ڈاکٹرز نے تشیوش کا اظہار کر دیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے اپنے بیان میں کہا کہ میاں نواز شریف کی طبیعت اس وقت انتہائی تشویشناک ہے۔ ڈاکٹرز نواز شریف کی طبیعت کو لے کر کافی پریشان ہیں۔ میاں نواز شریف کو دن میں چار چار مرتبہ انسولین لگائی جا رہی ہے۔ ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ اگر جلد کچھ نہ کیا گیا تو معاملہ ہاتھ سے نکل جائے گا۔ ڈاکٹرز نے وارننگ دی ہے کہ میاں نواز شریف کو بغیر وقت ضائع کیے بیرون ملک لے جایا جائے۔ اسٹیرائیڈز کی ہائی ڈوز میاں نواز شریف کے لیے خطرناک ہو سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹیرائیڈز، انسولین اور دیگر ادویات کی ہائی ڈوز کے سائیڈ ایفیکٹس سے نواز شریف کے جسم پر سوجن پیدا ہوگئی ہے، اسیٹرائیڈز کی ہائی ڈوز پلیٹ لیٹس کی مقدار نواز شریف کو سفر کے قابل بنانے کے لئے مجبوراً دی جارہی ہے۔ اس کی وجہ سے نوازشریف کی بلڈ شوگر بہت زیادہ ہے۔ ڈاکٹرز نے اسٹیرائیڈز کی زیادہ مقدار کے باعث نواز شریف کے لئے انسولین کی مقدار بڑھا دی ہے اور اب انہیں دن میں 4 مرتبہ انسولین لگائی جارہی ہے۔ نوازشریف کی صحت کے جائزے کے لئے شریف میڈیکل بورڈ کے اجلاس میں ڈاکٹرز نے نواز شریف کے جسم پر ظاہر ہونے والے منفی اثرات پر فکرمندی، گہری تشویش اور پریشانی کا اظہار کیا اور کہا کہ جلد کچھ نہ کیا گیا تو معاملہ ہاتھ سے نکل جائے گا۔