Wednesday January 22, 2025

جمعیت علماء اسلام کا، مارچ میں رکاوٹ کی صورت میں 5 قومی شاہراہیں اور ریلوے لائن بندکرنے کااعلان

لاہور (نیوز ڈیسک) آزادی مارچ کو پنجاب میں داخلے سے روکنے کی اطلاعات پر جمیعت علمائے اسلام (ف) نے متبادل حکمت عملی کے تحت کارکنان کو آپشن ون پر عملدرآمد کا سگنل دے دیا ہے۔ جس کے تحت کسی بھی ممکنہ رکاوٹ کے پیش نظر اوباڑو کے قریب قومی شاہراہ،ریلوے لائن بلاک کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی ممکنہ گرفتاری یا مارچ کے روٹ میں رکاوٹ کی صورت میں جمیعت علمائے اسلام نے ملک میں 5 مختلف مقامات پر قومی شاہراہوں ،ریلوے لائن کوبند کرنے کی حکمت عملی طے کررکھی ہے ۔کراچی سے اسلام آباد کے

لیے روانہ ہونے والے آزادی مارچ کارواں کو سندھ پنجاب سرحد عبور کرنے کے بعد پنجاب کی حدود میں داخل ہوتے ہی اوباڑو سے کوٹ سبزل کے درمیان کسی مقام پرروکنے کی اطلاعات موصول ہونے پر جمیعت علمائے اسلام (ف) نے شدید ردعمل کے اظہارکا فیصلہ کرلیا اور متبادل حکمت عملی کے تحت مزاحمت کے لیے تیار کیے گئے 5 نکاتی آپشنزمیں سے کارکنان کو آپشن ون پرعملدرآمد کا سگنل دے دیا۔ذرائع کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کی قیادت نے معتبر ذرائع سے یہ اطلاع موصول ہونے کے بعد کہ آزادی مارچ کارواں کو پنجاب میں داخلے کے بعد کوٹ سبزل ، سنجرپور کے مقام پرروکنے کے لیے پنجاب حکومت کی جانب سے منصوبہ تیاراور انتظامات کرلی گئی ہیں ان اطلاعات کے بعد جمیعت علمائے اسلام (ف) نے شمالی سندھ اورجنوبی پنجاب کے مستعد کارکنان کومتبادل حکمت عملی کے تحت آپشن ون پرعملدرآمد کی ہدایت کردی ہے ۔جمیعت علمائے اسلام (ف) کے ایک ذمہ دار عہدیدار کے مطابق پنجاب حکومت کی جانب سے کسی بھی ممکنہ رکاوٹ کے پیش نظر اوباڑو کے قریب قومی شاہراہ، ریلوے لائن بلاک کرکے احتجاج ریکارڈ کروانا پہلی حکمت عملی ہے جس کے لیے کارکنان کا ایک قافلہ بیک اپ کے طور پرتیار ہے ۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق جمیعت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے حکومت کو متنبہ کیا گیا ہے کہ اگر آزادی مارچ کارواں روکنے یا قیادت کو گرفتارکرنے کی کوشش کی گئی تو ملک میں پانچ مختلف مقامات پر قومی شاہراہ،ریلوے لائن کو بند کر کے لاک ڈاؤن کیا جائے گا جس کی ذمہ داری حکومت پر عائد ہو گی۔خیال رہے کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) نے وزیراعظم پاکستان عمران خان کے استعفیٰ کا مطالبہ لئے اپنے آزادی مارچ کا آغاز کر دیا ہے۔ جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی جانب سے اعلان کردہ آزادی مارچ کی حمایت حزب اختلاف کی بڑی جماعتیں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کر رہی ہیں۔

FOLLOW US