نئی دہلی (نیوز ڈیسک) مدت ملازمت میں توسیع کی لالچ میں بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ترجمانی شروع کر دی ہے۔ بھارتی اخبار ڈی پرنٹ میں شائع ایک رپورٹ میں بھارتی فوج کے جھوٹ کا بھانڈا پھوڑ دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی اخبار کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بیس اکتوبر کی صبح حکمران جماعت بی جے پی کے میڈیا سیل سے صحافیوں کو پیغام موصول ہوا جس میں ہدایت کی گئی کہ لائن آف کنٹرول پر گذشتہ رات ہونے والی جھڑپ کو سرجیکل اسٹرائیک کا نام دیں اور بیس مجاہدین کے مارے جانے اور 100 مجاہدین کے زخمی ہونے کی خبر چلائیں۔بیس اکتوبر کی
دوپہر بھارتی فوج کی جانب سے صحافیوں کو کیے گئے میسج میں سرجیکل اسٹرائیک کی خبر کو مسترد کیا گیا اور ایسی خبریں چلانے سے گریز کرنے کی ہدایت کی گئی۔دی پرنٹ کی خبر کے مطابق اُسی شام اچانک بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کا ویڈیو پیغام نشر ہوا جس میں انہوں نے لائن آف کنٹرول پر مبینہ طور پر دہشتگردوں کے کیمپ تباہ کرنے کا دعویٰ کر دیا۔بھارتی اخبار کے مطابق بھارتی فوج کے حاضر سروس افسران بھی اس بات کر حیران ہیں کہ آخر بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت نے لائن آف کنٹرول پر ہونے والی جھڑپ کو سرجیکل اسٹرائیکس کا نام کیوں دیا؟ رپورٹ کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ اور مہاراشٹرا میں پولنگ شروع ہونے سے چند گھنٹے قبل آرمی چیف کا ایل او سی پر سرجیکل اسٹرائیک کرنے کا دعویٰ کرنا ایک سیاسی بیان تھا۔بھارتی آرمی چیف جنرل بپن راوت کی مدت ملازمت رواں برس دسمبر میں ختم ہو رہی ہے جبکہ بھارتی حکومت نے جنرل بپن راوت کی مدت ملازمت میں توسیع کرنے کے لیے چیف آف ڈیفنس اسٹاف نامی ایک نیا عہدہ قائم کیا ہے۔ بھارتی اخبار کی اس رپورٹ کے بعد کئی سوالات کھڑے ہو گئے ہیں۔تجزیہ کار شوکت پراچہ نے اس حوالے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ جب 2016ء میں جنرل بپن راوت کی پروموشن ہونا تھی اُس وقت ایک مسلمان فوجی افسر بھی پروموشن کی لائن میں تھے لیکن اُن کو پروموشن نہیں دی گئی تھی۔مودی سرکار نے جنرل بپن راوت کو تین سینئرجنرلز کو سُپر سیڈ کر کے آرمی چیف بنایا تھا ، جبکہ اب نئے آرمی چیف کے تین اُمیدواروں میں جنرل رنبیر سنگھ بھی شامل ہیں ، رپورٹس کے مطابق مودی سرکار نے جنرل بپن راوت کو لالچ دی ہے کہ انہیں سی ڈی ایس لگایا جائےگا۔ جس کے
بعد جنرل رنبیر سنگھ کا ہیلی کاپٹر گرنے کے معاملے پر بھی کسی مبینہ قتل کی سازش کے شکوک و شُبہات پیدا ہو گئے ہیں۔سوالات اُٹھائے جارہے ہیں کہ کیا مودی سرکار کو جنرل رنبیر سنگھ کے سکھ ہونے اور ان کی بغاوت کا خدشہ ہے اسی لیے کیا جنرل رنبیر سنگھ کے قتل کی سازش کی گئی ہے ؟ تاہم اس حوالے سے کئی قیاس آرائیاں تو ہو رہی ہیں لیکن کوئی حتمی اطلاع یا رپورٹ سامنے نہیں آ سکی جبکہ اس معاملے پر بھارتی فوج کی خاموشی بھی پُر اسرار ہے۔