اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سینئرصحافی اور کالم نگار نے اپنے حالیہ کالم میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کے مشترکہ ظلم کی کہانی بیان کر دی۔ تفصیلات کے مطابق انصار عباسی نے کہا کہ پاکستان کی قوم پر سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور موجودہ تحریک انصاف کی حکومت کا جو مشترکہ ظلم ہے وہ پاکستان کڈنی اینڈ لیور انسٹیٹیوٹ (PKLI) کو تباہ و برباد کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایک ایسا اسپتال جس نے پاکستان میں گردوں اور جگر کی بیماریوں کے علاج اور ٹرانسپلانٹ کے لیے دنیا کی بہترین سہولتیں مہیا کرنا تھیں اور جہاں غریبوں کا علاج بشمول ٹرانسپلانٹ (جو انتہائی مہنگا علاج ہے) بالکل مفت اور بین الاقوامی معیار کے مطابق ہونا تھا، اُسے پہلے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار اور اس کے بعد موجودہ تحریک انصاف کی حکومت نے اپنی اَنا کی بھینٹ چڑھا دیا۔انہوں نے قومی اخبار کی ایک خبر کا
حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ جب سے حکومت پنجاب نے اس ادارے کا انتظام سنبھالا ہے، لیور ٹرانسپلانٹ (جگر کی پیوند کاری) کا عمل بند ہو چکا ہے۔ مارچ 2019ء سے ایک بھی لیور ٹرانسپلانٹ نہیں ہوا، صرف تین پیوند کاریاں ہوئیں، وہ بھی گذشتہ انتظامیہ کے تحت۔ انصار عباسی نے بتایا کہ اسپتال کو فنڈز کی بھی شدید کمی کا سامنا ہے اور یوں قوم کے اربوں روپے سے شروع کیا گیا ایک شاندار پروجیکٹ صرف اس لیے تباہ کر دیا گیا ہے کیونکہ سابق چیف جسٹس جسٹس (ر) ثاقب نثار کا بھائی اس کا مخالف تھا اور یہ بھی کہ سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کا نام اس اسپتال کے ساتھ جُڑا ہوا تھا۔انصار عباسی نے اس حوالے سے سخت مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ شوکت خانم کو اپنے لیے جائز طور پر ایک اعزاز اور فخر سمجھنے والے عمران خان کی حکومت سے یہ توقع نہ تھی کہ وہ PKLI کو صرف سیاسی مخالفت کی بنیاد پر تباہ و برباد کر دیں گے۔