نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک)بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد اسے دو حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان کیا جس کے بعد سے آج تیرہویں روز بھی مقبوضہ کشمیر میں کرفیو نافذ ہے۔ مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا حصہ قرار دئے جانے پر بھارت کی خفیہ ایجنسی نے مودی سرکار کے لیے خطرے کی گھنٹی بجا دی ۔ قومی اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق بھارتی خفیہ اداروں کی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا کہ مقبوضہ کشمیر پر قبضہ کرتے کرتے بھارت کے اندر علیحدگی پسند تنظیمیں اس قدر طاقتور ہوتی جا رہی ہیں کہ ایک سے دو سال کے اندر ناگا لینڈ کی طرح بھارت میں مزید چارعلیحدہ ریاستیں
بن سکتی ہیں اور چند ماہ میں خالصتان تحریک، یونائیٹڈ لبریشن فرنٹ آسام، مسلم یونائیٹڈ لبریشن ٹائیگرز آسام، نیشنل لبریشن فرنٹ تری پورہ اس قدر مضبوط اور متحرک ہو سکتی ہیں کہ بھارتی قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی اسے کسی صورت میں روک نہیں سکیں گے ۔رپورٹس میں یہ بھی کہا گیا کہ بھارتی فوج کے اندر اس قدر بے چینی پائی جاتی ہے کہ مقبوضہ کشمیر اور بھارت کے اندر علیحدگی پسند تحریکوں کے ساتھ ایک ہی وقت میں نمٹنا ناممکن ہے اور نہ ہی فوج اس پوزیشن میں ہے کہ ایک طرف پاکستان کے ساتھ محاذ آرائی ، کشمیریوں کے خلاف بد ترین آپریشن اور دوسری جانب بھارت کے اندر سکھوں اور دیگر علیحدگی پسند تحریکوں سے نمٹنا ممکن ہے ۔ذرائع کے مطابق ان رپورٹس میں بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مقبوضہ کشمیر کے اقدام کو ڈیتھ آف انڈیا کہا گیا ۔ رپورٹس میں کہا گیا کہ یہ اقدام کرنے سے کئی ایسی علیحدگی پسند تنظیموں کو بھی مزید تقویت اور ہمدردیاں مل رہی ہیں جو اس سے پہلے کبھی نہیں ملی تھیں۔ بھارت میں بسنے والے مسلمانوں کی اکثریت جو اب تک آر ایس ایس کے ظالمانہ اقدامات پر خاموش تھی، کشمیر کے معاملے کے بعد اب وہ بھی نہ صرف متحد ہو رہے ہیں بلکہ ان میں نفرت پیدا ہو چکی ہے اور وہ بھی اب بھارت کے لیے خطرہ بنتے جا رہے ہیں۔وہ کشمیر کے ساتھ دیگر علیحدگی پسند تحریکوں جن میں خالصتان کی تحریک اہم ترین ہے ، کو سپورٹ کر سکتے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق بھارت میں بسنے والے سکھوں کی اکثریت کشمیر میں کیے گئے اقدام پر واضح طور پر یہ سمجھ رہی ہے کہ کشمیریوں کے بعد خالصتان تحریک اور سکھوں کی باری ہے لہٰذا اس وقت سے پہلے ہی ہمیں اپنا علیحدہ ملک بنانا ہو گا اور
خالصتان تحریک کو آگے لے کر جانا ہو گا ۔رپورٹ میں یہ بھی واضح لکھا گیا کہ سکھ ہندو سے زیادہ مسلمانوں کو اپنا دوست اور ہمدرد مانتے ہیں اور موجودہ حالات میں ان کی ہمدردیاں کشمیر اور پاکستان کے ساتھ ہیں ۔ رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا بھارت میں بسنے والے سکھ کرتار پور کے حوالے سے بھی پاکستان کو اپنا محسن مانتے ہیں اور بھارت کی پاکستان کو تنہا اور کشمیر سے علیحدہ کرنے کی منصوبہ بندی اب مودی کے اپنے ہی گلے پڑ گئی ہے ۔ان رپورٹس کو بھارت کے میڈیا ہاؤسز نے بھی چلایا جس پر ان میڈیا ہاؤسز کے خلاف ایکشن بھی لیا گیا۔ ذرائع نے اس بات کی تصدیق بھی کی کہ ان رپورٹس کے بعد مودی کا تھنک ٹینک اور بھارتی خفیہ ایجنسی را کے اہم ترین ذمہ داران سخت پریشان ہیں اور ایک اجلاس میں ان کی آپس میں اس معاملے پر سخت تلخ کلامی بھی ہوئی ۔