Thursday November 13, 2025

کرکٹ کی تاریخ کا عجیب و غریب فیصلہ، نیوزی لینڈ نے ورلڈ کپ چھیننے والے انگلینڈ کے کھلاڑبین سٹوکس کو اپنا بہترین ایوارڈ ینے کا اعلان کردیا

کرائسٹ چرچ (مانیٹرنگ ڈیسک)ورلڈ کپ فائنل میں نیوزی لینڈ کی عوام کے دل توڑنے والے برطانوی آل راؤنڈر بین سٹوکس کو نیوزی لینڈر آف دی ایئر ایوارڈ کے لیے نامزد کردیا گیا ہے ۔ بین سٹوکس نیوزی لینڈ میں ہی پیدا ہوئے تھے تاہم12سال کی عمر میں اس وقت انگلینڈ آگئے جب نیوزی لینڈ کے لیے رگبی لیگ کھیلنے والے ان کے والد جیرڈ سٹوکس انگلینڈ میں کوچنگ کررہے تھے،ان کے والدین اب نیوزی لینڈ واپس جاچکے ہیں اور جنوبی جزیرے کے شہر کرائسٹ چرچ میں رہائش پذیر ہیں۔بین سٹوکس کو نیوزی لینڈ ٹیم کے کپتان کین ولیمسن کے ساتھ اس ایوارڈ کے لیے نامز د کیا گیا ہے، ولیمسن کو

ورلڈ کپ میں پلیئر آف دی ٹورنامنٹ کا بھی ایوارڈ ملا تھا۔نیوزی لینڈر آف دی ایئر کے چیف جج کیمرو ن بینٹ کا کہنا تھا کہ حالانکہ سٹوکس اب نیوزی لینڈ کے لیے نہیں کھیلتے تاہم وہ کرائسٹ چرچ میں پیدا ہوئے اور ان کے والدین بھی اب یہیں رہائش پذیر ہیںاور اپنے ماؤری خون کی بدولت اب بھی ہمارے لوگ اسے اپنا ہی سمجھتے ہیں ۔بین سٹوکس نے ورلڈ کپ فائنل میں84رنز کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر نیوزی لینڈ کے خلاف میچ ٹائی کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا تھا جس کے بعد سپر اوور میں دونوں ٹیموں نے 15،15رنز سکور کیے اور انگلینڈ کی ٹیم زیادہ باؤنڈریاں لگانے کے باعث ورلڈ چیمپئن بن گئی ۔