Monday February 24, 2025

گاڑی مالکان یہ خبر ضرور پڑ ھ لیں ، پھرنہ کہنا خبر نہ ہوئی ، حکومت نے اہم فیصلہ کرلیا

اسلام آباد(نیو زڈیسک)پاکستان میں استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کا نیا راستہ نکال لیا گیا ہے اور اب غیر قانونی طریقے سے لائی جانے والی گاڑیوں کی قانونی طریقے سے کسٹمز کلیئرنس ہورہی ہے۔ اس مقصد کیلیے کسٹمز میں ہونے والے آکشن کے ذریعے اس ناجائز کام کو جائز طریقے سے کیا جارہا ہے۔پاکستان میں ری کنڈیشنڈ گاڑیوں کی تجارتی پیمانے پر درآمدات کی پابندی ہے لیکن حکومت نے بیرونی ممالک میں مقیم پاکستانیوں کیلیے ذاتی بیگیج، گفٹ اسکیم اور ٹرانسفر آف ریزیڈنس اسکیم کے تحت گاڑیوں کی درآمد کی اجازت دے رکھی ہے

تاہم اس سہولت کاماضی میں انتہائی بے دردی سے ناجائز فائدہ اٹھایا گیا ہے اور بیرون ملک پاکستانی مزدور طبقے کا پاسپورٹ اس مقصد کے لیے بے دریغ انداز میں استعمال کیا گیا۔وزارت تجارت نے جنوری 2019 میں ایس آر او 52(I)2019 کے ذریعے استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد پر پابندی عائد کی کہ صرف کلیئرنس اسی صورت میں ہوگی جب درآمد کنندہ اس پر عائد کردہ ڈیوٹی وٹیکسز اپنے اس بینک اکاؤنٹ کے ذریعے کرے جس میں بیرون ملک سے زرمبادلہ منتقل کیا گیا ہو۔حکومت کی اس نئی شرط کی وجہ سے گاڑیوں کی درآمدی سرگرمیاں تقریبا رک گئیں البتہ امپورٹرز، ڈیلرز اور کسٹمز حکام کی ملی بھگت سے ایک نیا طریقہ اختیار کیا گیا ہے اور آکشن کے ذریعے اب اس کام کو سرانجام دیاجارہا ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ اس کام میں شپنگ ایجنٹس بھی مبینہ طور پر شامل ہیں۔