دنیا کا واحد ملک جسے امریکا اور بھا رت ملک کر تو ڑنے کی کو شش کر رہے تھے لیکن پاکستانی فوج نے ٹوٹنے سے بچالیا
کراچی: دنیا میں ایک واحد ملک ایسا بھی ہے جسے امریکا اور بھارت مل کر توڑنے کی کوشش کررہے تھے، لیکن پاکستانی فوج نے اُسے ٹوٹنے سے بچا لیا۔ پاکستانی فوج کے اس غیر معمولی کارنامے کو آج بھی اس ملک میں عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔بھارتی جارحیت سے تباہی کے دہانے پر پہنچنے والے ملک سری لنکا کو دوبارہ امن کا گہوارہ بنانے میں پاکستانی فوج نے بے مثال کردار ادا کیا ہے۔ سری لنکن فوج کو تربیت فراہم کر کے بھارت نواز تامل ٹائیگرز جیسی علیحدگی پسند دہشتگرد تنظیم کی کمر توڑنے میں پاکستان کی اعلیٰ فوجی تربیت کا بھی ہاتھ رہا ہے۔
اسی لئے تامل ٹائیگرز سمیت دیگر قوتوں نے پاکستان اور سری لنکا کے تعلقات کو سبوتاژ کرنے کی کوششیں بھی کی ہیں۔معروف کالم نگار اور صحافی جاوید چوہدری اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ پاکستان نے 2002ء میں سری لنکا پر بہت بڑا احسان کیا تھا، جافنا میں بغاوت چل رہی تھی، تامل ٹائیگرز نے سری لنکا کی چولہیں ہلا کر رکھ دی تھیں۔ ملک تقسیم کے قریب تھا، بھارت اور امریکا باغیوں کو سپورٹ کر رہے تھے، اس کڑے وقت میں سری لنکا کے آرمی چیف نے جنرل پرویز مشرف سے رابطہ کیا اور ان سے مدد طلب کی، وہ جنرل مشرف کے کورس میٹ تھے۔انہوں نے لکھا کہ جنرل مشرف نے سری لنکا کے لیے ہتھیاروں کے ڈپو کھول دیے، پاکستانی فوج نے سری لنکا کو نہ صرف ہتھیار دیے بلکہ یہ ہتھیار سی ون تھرٹی جہازوں میں بھر کر جافنا بھی پہنچائے گئے، پاکستان نے سری لنکن فوجیوں کو ٹریننگ بھی دی اور انھیں جاسوسی اور مواصلاتی مدد بھی فراہم کی، یہ مدد، ٹریننگ اور ہتھیار ٹرننگ پوائنٹ ثابت ہوئے، سری لنکا نے باغیوں کو کچل دیا اور یوں ملک ٹوٹنے سے بچ گیا۔تامل ٹائیگرز نے اس مدد کے جواب میں 2006ء میں پاکستانی سفیر بشیر ولی محمد پر خود کش حملہ کیا، سفیر بچ گئے لیکن سات لوگ ہلاک ہو گئے، پاکستان نے اس حملے کے باوجود سری لنکا کی مدد جاری رکھی، جنرل کیانی کے دور میں بھی لنکن فوج کی ٹریننگ، ہتھیاروں کی سپلائی اور انٹیلی جنس شیئرنگ ہوتی رہی یہاں تک کہ سری لنکا نے تامل ٹائیگرز پر پوری طرح قابو پا لیا، ملک کا بچہ بچہ پاکستان کی اس مدد سے واقف ہے چنانچہ آپ سری لنکا کے کسی بھی دفتر میں چلے جائیں۔آپ کسی بھی شخص سے ملیں وہ نہ صرف پاکستان کے احسان کو تسلیم کرے گا بلکہ جھک کر آپ کا شکریہ بھی ادا کرے گا۔ سری لنکا میں دو پاکستانی افسر تو بہت زیادہ مشہور ہیں، بریگیڈئیر طارق اور لیفٹیننٹ کرنل راجل ارشاد خان۔ بریگیڈئیر طارق نے ضیاءالحق کے دور میں سری لنکا کے فوجیوں کو ٹریننگ بھئی دی تھی جو لنکن فوج کی بنیاد بنی۔ یہی وجہ ہے لنکن آرمی کے زیادہ تر فوجی بریگیڈئیر طارق کے مداح ہیں، یہاں تک کہ عام لوگ بھی ان کا نام جانتے ہیں۔