اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) اللہ پاک نےقرآن کریم میں فرمایا ہے ” میرے گھر (خانہ کعبہ)میں بے خوف ہو کر آئو” ۔ تاہم اس کے باجود وہاں جانے والوں بالخصوص خواتین کو جنسی ہراسگی جیسے واقعات کا سامنارہتا ہے ۔ کراچی کی ایک خاتون سبیکا خان نے سوشل میڈیا پر اپنے ساتھ پیش آئے جنسی ہراسگی کے واقعات کا ذکرکیا ہے ۔انھوںنے لکھا ہے کہ میں نماز
عشا کے بعد خانہ کعبہ کے گرد طواف کررہی تھی۔ کہ یکا یک مجھے محسوس ہوا ہے کہ کوئی میرے کولہوں کو چھو رہاہے۔ میں نے رش کی وجہ سے اسے حادثاتی قرار دے کر نظر انداز کیا ۔اپنے تیسرے طواف میں نے محسوس کیا کہ کوئی پھر سے میرے کولہوں کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کر رہا ہے ۔میں نےپھر نظر انداز کرنے کی غرض سے اپنی رفتار بڑھائی۔ اس کے بعد تو مجھے لگا کہ کسی شخص نے میرے کولہو ں پر چٹکی کاٹی ہے میں نے تیز رفتاری سے مڑ کر دیکھا تو وہاں کافی لوگ تھے۔ میں حیران تھی کہ اس مقدس اور پاکیزہ جگہ پر بھی لوگوں کے دلوں میں اللہ کے خوف کی کیفیت طاری نہیں ہوتی ۔ اسی طرح ایک خاتون نے لکھا ہے کہ ان کی کسی دوست کا سینہ پکڑنے کی بھی کوشش کی گئی۔ صحافی تحریم عظیم لکھتی ہیں کہ یہ سب کچھ ناقابل یقین حد تک خوفناک ہے ۔لوگوںنے اپنے کمنٹس میں لکھا ہے کہ مقامی یعنی سعودی لڑکے حرم پاک میں خالصتاً اپنے ایسے ہی عزائم سے محظوظ ہونے کےلئے آتے ہیں۔ خواتین کو ایسی صورتحال کےلئے تیار رہنا چاہیے اور پہلی ہی بار اسے نظر انداز کرنے کی بجائے حملہ آور کے منہ پر تھپڑ مار دینا چاہیے ۔