استنبول (مانیٹرنگ ڈیسک) موجود دور میں مردوں کو طبعی بنیادوں پر جس مسئلے کا سب سے زیادہ سامنا ہے وہ ہے مردانہ کمزوری ۔ اس کی وجوہات بہت سی ہیں۔ مثلاً کھانے کے اوقات میں لاپرواہی، مصالحہ دار اور چکنائی والی غذائیں، نیند کی کمی، رات دیر تک جاگنا، سیگریٹ نوشی اور منشیات کا استعمال، کھیلوں اور ورزش کےلئے فرصت نہ ملنا، خود لذتی
، فحش فلموں اور مواد کا مطالعہ اور جنسی بے راہ روی کی دیگر سرگرمیوں میں ملوث ہونا وغیرہ وغیرہ۔ایک عام تصور ہے کہ مردانہ کمزوری کی صورت میں دوائوں کا استعمال ایک غیر صحتمندانہ اور مضر صحت فعل ہو سکتا ہے ۔ اس سے اجتناب برتا جائے ۔ اور غذا اور ورزش کو ہی اپنی مردانہ کی صلاحیت کی بحالی کےلئے ایک علاج کے طور پر اپنایا جائے ۔ تاہم اب ترک سائنسدانوںنے ایک حیران کن تجزیہ پیش کیا ہے جس کو تجرباتی اصولوں کی بنیاد پر منظر عام پر لایا گیا ہے۔ ترک سائنسدان کہتے ہیں کہ گھروں میں عام دستیاب گولی اسپرین مردانہ کمزوری کے خاتمےمیں حیران کن حد تک معاون ثابت ہوسکتی ہے۔ ریسرچ کے دوران 184مردوں پر تجربہ کیا گیا ۔ جن کی اوسط عمر 48برس تھی۔ اور وہ مردانہ کمزوری میں مبتلا تھے۔انہیں دو گروپوں میں تقسیم کرکے سائنسدانوں نے ایک گروپ کو 6ہفتے تک روزانہ اسپرین کی ایک گولی کھلائی جبکہ دوسرے گروپ کو ڈمی گولی دی جاتی رہی(ڈمی گولی سائنسی تجربات میں دوا کے نفسیاتی اثرات کو برابر کرنے کے لیے دی جاتی ہے۔ اس سے دوسرے گروپ کے لوگوں کو بھی یہ احساس رہتا ہے کہ وہ بھی گولی کھا رہے ہیں لیکن گولی کا کوئی منفی یا مثبت اثر نہیں ہوتا۔)چھ ہفتے بعد ماہرین نے دوبارہ ان کے مرض کے ٹیسٹ کیے تو حیران کن نتائج سامنے آئے۔ ڈمی گولی کھانے والوں کو کوئی فرق نہیں پڑا تھا جبکہ جو لوگ روزانہ اسپرین کی گولی کھا رہے تھے ان کا 50سے 88.3فیصد تک مرض ختم ہو گیا تھا۔ جنسی تقویت کی گولی ‘ویاگرا’ کھانے سے یہ شرح 48سے 81فیصد ہوتی ہے