خبردار! بالکل عام پائی جانے والی یہ عادات دل کی بیماری کی وجہ بن سکتی ہیں لاپراہ اور غصے کا مزاج رکھنے والے لوگ یہ خبر ضرور پڑ لیں
لاہور(آئی این پی)ہیڈآف ڈیپارٹمنٹ کارڈیالوجی جناح ہسپتال لاہورپروفیسرزبیراکرم نے کہا ہے کہ دل کی بیماری کی ایک اہم وجہ آگاہی کا نہ ہونا ، تمباکو نوشی ، ذیابطیس ، ہائی بلڈ پریشر، غیر متحرک طرززندگی ، موٹاپا، بسیا ر خوری اور ورزش نہ کرنا شامل ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دل کے امراض میں تیزی سے اضافہ ہو رہاہے جس کی بڑی وجوہات تحریک انصاف کے ہر کارکن کو 10کروڑ روپے مل گئے ایک ایسا دعویٰ جس نے نیا پنڈورہ باکس کھول ڈالا چونکا دینے والی خبر
میں ورزش کا نہ کرنا ، غیر متوازن اور غیر صحت مند خوراک اور تمباکو نوشی ہے۔ دنیا بھر میں لاکھوں افراد ہر سال دل کی بیماریوں کی وجہ سے موت میں چلے جاتے ہیں۔ شدید تھکن دل کے عارضے کی ایک خاص علامت ہے جسے ہم عمومی طور پر انتھک محنت اور نیند کی کمی کی وجہ گردانتے ہیں۔پروفیسرزبیراکرم نے کہا کہ شدید تھکن اکثر اوقات امراض قلب کی طرف ایک اشارہ ہے کیونکہ یہ اس بات کی علامت ہے کہ ہمارے دل کو پور ے جسم میں آکسیجن فراہم کرنے میں مشکل پیش آتی ہے۔ جس کی وجہ سے ہمارا جسم تھکن کا شکار ہو جاتا ہے۔ اکثر اوقات پیروں کی سوجن بھی دل کی بیماری کی طرف اشارہ کرتی ہے۔وہ منگل کو یہاں اپنے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کررہے تھے۔ پروفیسرزبیراکرم نے کہا کہ اگر جسم کی کسی بھی حرکت کے ددوران چکر محسوس ہو تو یہ امراض قلب کی ایک وا ضح علامت ہے۔ سر میں درد بھی دل کی بیماری کی ایک وجہ ہو سکتی ہے۔پروفیسرزبیراکرم نے مزیدبتایا کہ دل کے چالیس فیصد مریضوں کو اکثر سر درد کی شکایت رہتی ہے۔ کچھ افراد کو اکثر رات میں نیند کے دوران اپنے دل کی دھڑکن بھی سنائی دیتی ہے۔ جو کہ دل کے والو میں خرابی کی ایک علامت ہے،اس کے علاوہ چھوٹے قد کے افراد میں بھی امراض قلب کا خطرہ زیادہ ہوتا ہے۔ ان افراد میں کولیسٹرول اور ٹرائی گلسیرائیڈ کی سطح بڑھنے کے امکانات بھی زیادہ ہوتے ہیں۔ ان کا مزیدکہناتھا کہ تنہائی یا تنہا ہونے کا احساس بھی بلڈ پریشر اور ذہنی تنائو کا باعث بنتاہے۔ دوستوں کے غیر موجودگی ، اپنے پیاروں سے ناراضگی بھی امراض قلب اور فالج کا خطرہ بڑھا سکتاہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو اپنی غذامیں کاربو ہائیڈریٹس کے استعمال میںکمی لانی چاہیئے۔ پنیر اور ترش پھلوں ، اخروٹ، زیتون ، سبزیاں اوردودھ وغیرہ کا استعمال امراض قلب کے خطرات کو کم کرتا ہے۔ صبح کا ناشتہ ترک کرنے والے افراد میں امراض قلب کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔ اگر ناشتہ چھوڑنے کی عادت بنالی جائے تو مضر کولیسٹرول آہستہ آہستہ بڑھنے لگتے ہیں اور پھر بلڈ پریشر میں اضافہ ہوجاتاہے اور جب یہ دونوں مسائل شدت اختیار کرلیں تو دل کا مرض لاحق ہو سکتا ہے۔