دیر(ویب ڈیسک) چیف جسٹس سپریم کورٹ جسٹس میاں ثاقب نثار تین روزہ نجی دورے کے دوران چترال پہنچ گئے،اس سے قبل ڈی سی ہاؤس دیر میں انہیں سوونیئرزپیش کئے گئے ، چترال جاتے ہوئے راستے میں دیر پہنچنے پر ڈی سی عرفان محسود اور ڈی پی او میاں نصیب جان نے
چیف جسٹس کااستقبال کیا اور پناکوٹ ہاؤس میں گارڈ آف آنر پیش کیا ، ڈی پی او نے چیف جسٹس کواپر دیر کے حالات بالخصوص جرائم کی شرح کے حوالے سے بریفنگ دی ‘اس موقع پر ڈی پی او نے چیف جسٹس کو اپنی دو کتابیں”پولیس اور تفتیش جرائم“ اور”زندگی میں حلال،حرام کے اثرات “بطور تحفہ پیش کیں اور اس سے استدعا کی ان کتابوں کو پورے پاکستان کے پولیس نصاب میں شامل کرایا جائے ،اس دوران چیف جسٹس نے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کتاب “زندگی میں حلال، حرام کے اثرات”میرے لئے سب سے بڑا تحفہ ہے اگر ہر فرد حرام وحلال کی تمیز کرکے حرام سے اجتناب کرے تو معاشرہ سدھر سکتا ہے ۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کہا کہ کتاب ‘‘ زندگی میں حلال، حرام کے اثرات’’میرے لئے سب سے بڑا تحفہ ہے ، اگر ہر فرد حلا ل و حرام کی تمیز کرکے حرام سے اجتناب کرے تو معاشرہ سدھر سکتا ہے ،چترال جاتے ہوئے دیر میں ڈی سی عرفان محسود اور ڈی پی او میاں نصیب جان نے چیف جسٹس کااستقبال کیا اورپناکوٹ ہاؤس میں گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، ڈی پی او نے چیف جسٹس کو دیر بالا کے حالات بالخصوص
جرائم کی شرح کے حوالے سے بریفنگ دی ،اس موقع پر ڈی پی او نے چیف جسٹس کو اپنی دو کتابیں‘‘ پولیس اور تفتیش جرائم ’’ اور ‘‘ زندگی میں حلال، حرام کے اثرات ’’ بطور تحفہ پیش کیں اور ان سے استدعا کی ان کتابوں کو ملک بھر کے پولیس نصاب میں شامل کرایا جائے ، چیف جسٹس نجی دورہ پر چترال پہنچ گئے جہاں وہ 3 روز قیام کریں گے ۔دوسری جانب ایک خبر کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے چیف جسٹس، ثاقب نثار نے اپنے دورہ کراچی میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما شرجیل انعام میمن کے ہسپتال کے کمرے کا دورہ کیا جہاں سے مبینہ طور پر شراب کی بوتلیں برآمد ہونے پر فوری طور پر پارٹی کے رہنما کو سینٹرل جیل منتقل کرنے کا حکم دیا گیا۔ سندھ کے سابق وزیر اطلاعات و نشریات شرجیل انعام میمن کو گذشتہ سال اکتوبر میں قومی احتساب بیورو (نیب) نے پانچ ارب کی کرپشن کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی تھی لیکن طبعیت کی ناسازگی کی وجہ سے پہلے انھیں سرکاری ہسپتال منتقل کیا گیا اور اس سال مئی میں انھیں نجی ہسپتال میں وی آئی پی کمرے میں منتقل کر دیا گیا جسے سب جیل قرار دیا گیا تھا۔