لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک)گزشتہ ہفتے خاتون اول بیگم کلثوم نواز کا انتقال ہو گیا تھا اس افسوسناک خبر پر سیاسی جماعتوں، صحافتی شخصیات اور عوامی حلقوں کی جانب سے شدید رنج و غم کا اظہار کیا تھا ۔ آصف زرداری سمیت کئی مخالف سیاسی جماعتوں کی شخصیات نوازشریف سے اظہار تعزیت کےلئے جاتی امرا گئی تھیں تحریک انصاف کا بھی وفد جاتی
امرا گیا تھا لیکن خود عمران خان غم کی اس گھڑی میں نوازشریف سے اظہار تعزیت کےلئے جاتی امرا نہیں گئے ۔یہاں تک کہ صحافی اقرار الحسن نے بھی اپنی ایک ٹویٹ میں یہ خواہش ظاہر کی تھی جس میں یہ کہا گیا تھا کہ عمران خان کو نماز جنازہ میں شرکت کےلئے جانا چاہیے تھا ۔ب سینئر صحافی عمر چیمہ نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائٹ ٹوئٹر پر نواز شریف اور عمران خان کی تصویر شیئر کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان سے سوال کیا کہ کیا وہ اس تصویر کی تصدیق کرسکتے ہیں ؟تصویر میں دیکھا جا سکتا ہے کہ نواز شریف اور عمران خان اکرام اللہ خان کی وفات پر فاتحہ خوانی کر رہے ہیں ۔واضح رہے کہ 2008میں جب وزیراعظم عمران خان کے والد اکرام اللہ خان کا انتقال ہوا تھا تو اس وقت نواز شریف نے زمان پارک جا کر عمران خان سے اظہار افسوس کیا تھا ۔2013کی انتخابی مہم کے دوران جب عمران خان الیکشن سے تین دن پہلے سٹیج سے گر کر شدید زخمی ہوئے تھے تو نواز شریف فوری طور پر انہیں شوکت خانم ہسپتال بھی ملنے گئے تھے اس وقت نواز شریف نے زمان پارک جا کر عمران خان سے اظہار افسوس کیا تھا ۔2013کی انتخابی مہم کے دوران جب عمران خان الیکشن سے تین دن پہلے سٹیج سے گر کر شدید زخمی ہوئے تھے تو نواز شریف فوری طور پر انہیں شوکت خانم ہسپتال بھی ملنے گئے تھے
