لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیر اعظم میاں نواز شریف کی اہلیہ بیگم کلثوم نواز کو ان کے انتقال کے بعد لاہور جاتی امرا میں اپنے سسر کی قبر کے پہلو میں دفن کیا جا چکا ہے ۔ ان کی نماز جنازہ مولانا طارق جمیل نے پڑھائی۔ تاہم ان کی صاحبزادی مریم نواز کی سوشل میڈیا پر ایک ایسی تصویر گردش کرتی دکھائی دے رہی ہے جسے دیکھ کر کئی ناعاقبت اندیش اور
منفی ذہنیت کے مالک افراد نے کچھ نا مناسب تبصرے کی بھی کرنا شروع کردیے ہیں۔ ایک شخص نے مریم نواز کی پلکوں پر تنقید کرتے ہوئے لکھا کہ ”واہ، جیل میں بھی پلکیں بنائی جاتی ہیں کیا؟“دوسرے نے لکھا کہ ”غم سے نڈھال مگر میک اپ کرنا نہیں بھولی، ہم نے اس کی بنا میک اپ کی فوٹو دیکھی ہوئی ہے، ڈرامہ فیملی۔“ ایک اور بدقماش نے لکھا کہ ”بند کرو ڈرامہ بازی، ہر بیٹی ہر بیٹا اپنی ماں کی موت پر غم سے نڈھال ہوتا ہے، مگرہمدردی کے لیے اس کی نمودونمائش ضروری نہیں۔ “ لیکن انسانیت کے بنیادی اصولوں سے آشنا کچھ لوگوں نے ایسے لوگوں اور ان کے تبصروں پر تنقید کرتے ہوئے انھیں شرم و حیا اور ایک غمزدہ خاندان کا لحاظ کرنے کی تنقید کی ۔ اس حوالے سے ایک صاف ، سادہ اور سمجھ آنے والی بات یہ ہے ۔ نوازشریف بیگم کلثوم نواز کے شوہر ہیں۔ اور مریم نواز اور ان کے دونوں بھائی مرحومہ کے بچے ہیں۔ یہ تصور کرنا بالکل فطری اور قابل فہم ہے کہ ان افراد پر اس وقت کیا گزر رہی ہو گی ۔ یہ بالکل ویسا افسوسناک ہی ہے جیسا کسی بھی انسان کے گھر میں کسی فوتیدگی پر ہوتا ہو گا۔چاہے وہ کسی وزیراعظم کا خاندان ہو ۔یا عام آدمی کا ۔ کہ ان افراد پر اس وقت کیا گزر رہی ہو گی ۔ یہ بالکل ویسا افسوسناک ہی ہے جیسا کسی بھی انسان کے گھر میں کسی فوتیدگی پر ہوتا ہو گا۔چاہے وہ کسی وزیراعظم کا خاندان ہو ۔یا عام آدمی کا ۔