Wednesday September 17, 2025

مولانا فضل الرحمن اپنا ذہنی توازن کھو بیٹھےیوم آزادی نہ منانے کے اعلان کے بعد آج یوم دفاع کے موقع پرساری حدیں کراس کر گےنیا بیان داغ دیا

اسلام آباد(ویب ڈیسک) متحدہ مجلس عمل کے صدر اور جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ قومی اثاثوں کی حیثیت میں تبدیلی ان کوبرباد کرنے کے مترادف ہے، ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس، گورنرہاؤسز پرقوم کا پیسا خرچ ہوا ہے، یہاںپرسیکیورٹی کے لحاظ سے دوسرا ادارہ قائم نہیں کیا جا سکتا، نئی حکومت نے آتے ہی عوام پرمہنگائی کے پہاڑ توڑ دیے۔انہوں نے آج یہاں اپنے خطاب میں کہا کہ نااہل اورغلامانہ ذہن کے حامل

حکمران ملک کی آزادی کا تحفظ نہیں کرسکتے۔ دفاع وطن میں پوری قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ ہے۔ پاکستان کی نظریاتی حیثیت پرکوئی آنچ نہیں آنے دیں گے۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ کیا ایک ایسی حکومت جوسفارتی آداب سے عاری ہو، ہماری خارجہ پالیسی طے کرے گی۔یہ ایسی حکومت ہے جسے علم ہی نہیں کہ باہرکی دنیا سے معاملات کس طرح طے کیے جاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم دینی علوم کے اداروں پرشب خون مارنے نہیں دیں گے۔ ہم اپنی نئی نسل کوجدید علوم سے آراستہ کرنے کا نظریہ رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت دینی اورعصری تعلیمی اداروں کے یکساں تعلیم نظام کی وضاحت کرے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس اورگورنرہاؤسز قومی اثاثے ہیں۔ ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس، گورنرہاؤسز پرقوم کا پیسا خرچ ہوا ہے۔ایوان صدر، وزیراعظم ہاؤس، گورنرہاؤسزمیں سیکیورٹی کے لحاظ سے دوسرا ادارہ قائم نہیں کیا جاسکتا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ قومی اثاثوں کی حیثیت کی تبدیلی ان کوبرباد کرنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ نئی حکومت نے آتے ہی عوام پرمہنگائی کے پہاڑ توڑ دیے ہیں۔ گیس کی قیمت45 پیسے اوربجلی کے یونٹ میں دوروپیہ اضافہ کردیا گیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے سابق صدر آصف

زرداری سے شاعرانہ اندازمیں شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ رند کے رند رہے ہاتھ سے جنت نہ گئی۔ حزب اختلاف میں بھی بیٹھتے ہیں، کسی کا مفاد بھی پورا کرتے ہیں