اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم کے مشیر خاص بابر اعوان سے ان کی منشاء کیخلاف استعفیٰ لیے جانے کا انکشاف، نندی پور سکینڈل کے سلسلے میں نیب ریفرنس دائر ہونے کے بعد وزیر اعظم عمران خان نے بابر اعوان کو مستعفیٰ ہونے کی تلقین کی۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے پارلیمانی امور بابر اعوان نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔نندی پور سکینڈل کے سلسلے میں نیب ریفرنس دائر ہونے کے بعد بابر
اعوان کا کہنا ہے کہ میں کرسی سے چمٹے رہنے کے بجائے خود مستعفی ہو رہا ہوں۔ بابر اعوان کا کہنا ہے کہ عدالت میں ڈٹ کر بے گناہی ثابت کروں گا۔ تاہم دوسری جانب ایک نجی ٹی وی چینل نے دعویٰ کیا ہے کہ بابر اعوان نے اپنی مرضی سے استعفیٰ نہیں دیا۔نندی پور اسکینڈل کے سلسلے میں نیب عدالت میں ریفرنس دائر ہونے کے بعد وزیراعظم عمران خان نے خود بابر اعوان کو مستعفیٰ ہونے کی تلقین کی۔یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ بابر اعوان مشیر پارلیمانی امور کے عہدے سے خوش نہیں تھے۔ بابر اعوان وزیر قانون کا عہدہ حاصل کرنے کے خواہش مند تھے۔ تاہم وزیر قانون کا عہدہ بیرسٹر فروغ نسیم کو سونپ دیا گیا۔ واضح رہے کہ نندی پور پاور اسکینڈل کے سلسلے میں وزیرِاعظم کے مشیر پارلیمانی امور بابر اعوان کے علاوہ سابق وزیرِاعظم راجا پرویز اشرف سمیت دیگر ملزمان کیخلاف بھی نیب ریفرنس دائر کیا گیا ہے۔قومی احتساب بیورو نے موقف اختیار کیا ہے کہ ملزمان کی غفلت کے باعث نندی پور پاور پلانٹ کی تنصیب میں دو سال کی تاخیر سے قومی خزانے کو بھاری نقصان ہوا۔ مبینہ طور پر اس تاخیر کے باعث قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان ہوا۔ اسلام آباد کی احتساب عدالت میں دائر ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات سے ثابت ہوا کہ ملزمان
نے جان بوجھ کر ذمہ داری پوری نہیں کی۔سپریم کورٹ نے نندی پور منصوبے میں تاخیر پر رحمت جعفری کمیشن قائم کیا جس کی تحقیقاتی رپورٹ نے وزارتِ قانون کے افسران کو منصوبے میں تاخیر کا ذمہ دار قرار دیا۔ بعد ازاں وزارتِ قانون نے رپورٹ کی روشنی میں معاملہ نیب کو بھجوایا۔ نیب نے مزید تفصیلات فراہم کرتے ہوئے موقف اختیار کیا ہے کہ وزارتِ پانی و بجلی نے بھی نندی پور معاہدے پر وزارتِ قانون سے رائے مانگی لیکن رائے دینے میں دو سال لگا دیئے گئے۔ نیب ریفرنس میں سابق کنسلٹنٹ شمیلہ محمود، سابق جوائنٹ سیکرٹری ریاض محمود اور وزارتِ پانی و بجلی کے سابق سیکرٹری شاہد رفیع کو بھی ملزم قرار دیا گیا ہے۔ اب نیب ریفرنس کی کاروائی کا جلد آغاز کرنے کی تیاریاں کی جا رہی ہیں۔